کتاب: ہدایت کا نور اور ظلمات کے اندھیرے - صفحہ 213
’’لزوال الدنیا أھون علی اللّٰه من قتل رجل مسلم‘‘[1]۔
اللہ کے نزدیک پوری دنیا کا تباہ ہوجانا ایک مسلمان کے ناحق خون بہانے سے زیادہ ہلکا ہے۔
17- مکمل اسلام مسلمان کو ایمان کی چاشنی عطا کرتا ہے،چنانچہ انس بن مالک رضی اللہ عنہ سے روایت ہے‘ وہ نبی کریم صلی اللہ علیہ وسلم سے روایت کرتے ہیں کہ آپ نے فرمایا:
’’ثلاث من کن فیہ وجد بھن حلاوۃ الإیمان:من کان اللّٰه ورسولہ أحب إلیہ مما سواھما،وأن یحب المرء لا یحبہ إلا للّٰه،وأن یکرہ أن یعود في الکفر بعد أن أنقذہ اللّٰه منہ کما یکرہ أن یقذف في النار‘‘[2]۔
تین خصلتیں جس شخص میں ہوں گی وہ ان کے سبب ایمان کی چاشنی پالے گا:جس شخص کے نزدیک اللہ اور اس کے رسول(صلی اللہ علیہ وسلم)تمام چیزوں سے زیادہ محبوب ہوجائیں اور یہ کہ وہ کسی شخص سے محض اللہ کے لئے محبت کرے،اور یہ کہ وہ کفر میں پلٹ کرجانا - جبکہ اللہ نے اسے اس سے نجات دیدی ہے- ایسے ہی ناپسند کرے جس طرح اسے جہنم کی آگ میں ڈالا جانا ناپسند ہے۔
اور عباس بن عبد المطلب رضی اللہ عنہ سے مروی ہے کہ انہوں نے رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم کو فرماتے ہوئے سنا:
’’ذاق طعم الإیمان:من رضي باللّٰه رباً،وبالإسلام دیناً،وبمحمد رسولاً‘‘[3]۔
جو شخص اللہ کو رب مان کر،اسلام کو دین مان کر اور محمد صلی اللہ علیہ وسلم کو رسول مان کر راضی و خوش ہوگیا اسے ایمان کی چاشنی مل گئی۔
18- اسلام اللہ عزوجل کا سیدھا راستہ ہے،جو اس پرچلے گا کامیاب و کامراں ہوگا،نواس بن سمعان رضی اللہ عنہ سے روایت ہے وہ نبی کریم صلی اللہ علیہ وسلم سے روایت کرتے ہیں کہ آپ نے فرمایا:
[1] سنن ترمذی،کتاب الدیات،باب ماجاء فی تشدید قتل المومن،4/16،حدیث(1395)علامہ شیخ البانی نے اسے صحیح سنن ترمذی(2/56)میں صحیح قرار دیا ہے۔
[2] متفق علیہ:صحیح بخاری،کتاب الایمان،باب من کرہ أن یعود فی الکفر کمایکرہ أن یلقی فی النار من الایمان،1/13،حدیث(21)وصحیح مسلم،کتاب الایمان،باب خصال من اتصف بھن وجد حلاوۃ الایمان،1/66،حدیث(43)۔
[3] صحیح مسلم،کتاب الایمان،باب الدلیل علی من رضی باللّٰه ربا وبالاسلام دینا وبمحمد صلي الله عليه وسلم رسولا فھو مومن،1/62،حدیث(34)۔