کتاب: ہدایت کا نور اور ظلمات کے اندھیرے - صفحہ 11
بسم اللہ الرحمن الرحیم مقدمہ إن الحمد للّٰه نحمدہ ونستعینہ ونستغفرہ ونعوذ باللّٰه من شرور أنفسنا وسیئات أعمالنا من یھدہ اللّٰه فلا مضل لہ،ومن یضلل فلا ھادي لہ،وأشھد أن لا إلہ إلا اللّٰه وحدہ لا شریک لہ،وأشھد أن محمداً عبدہ ورسولہ،صلی اللّٰه علیہ وعلی آلہ وأصحابہ ومن تبعھم بإحسان إلی یوم الدین،وسلم تسلیماً کثیراً،أما بعد: ’’ہدایت کے نور اور ضلالت کی تاریکیوں‘‘ کے بیان میں یہ ایک رسالہ ہے جس کے اندر میں نے مختصر طور پر اسلام،ایمان،توحید،اخلاص،سنت اور تقویٰ کے نور کی وضاحت کی ہے‘ اسی طرح کفر،شرک،نفاق،اخروی عمل سے دنیا طلبی،بدعت اور معاصی کی تاریکیوں کو بیان کیا ہے،اور یہ تمام چیزیں قرآن کریم وسنت مطہرہ کے دلائل وبراہین سے مزین وآراستہ ہیں۔ اس میں کوئی شک نہیں کہ اللہ عز وجل نے محمد صلی اللہ علیہ وسلم پر قرآن کریم نازل فرمایا ہے تاکہ وہ لوگوں کو ضلالت کی تاریکیوں سے نکال کر ہدایت کی روشنی میں لا ئیں [1]،اللہ سبحانہ وتعالیٰ کا ارشاد ہے: ﴿الر ۚ كِتَابٌ أَنزَلْنَاهُ إِلَيْكَ لِتُخْرِجَ النَّاسَ مِنَ الظُّلُمَاتِ إِلَى النُّورِ بِإِذْنِ رَبِّهِمْ إِلَىٰ صِرَاطِ الْعَزِيزِ الْحَمِيدِ(١)[2]۔ الریہ کتاب ہم نے آپ کی طرف اس لئے اتاری ہے تاکہ آپ لوگوں کو ان کے رب کے حکم سے تاریکیوں سے نکال کر روشنی(یعنی)غالب ‘لائق تعریف(اللہ)کے راستہ کی طرف لائیں۔
[1] دیکھئے:جامع البیان عن تاویل آی القرآن،للطبری،16/512۔ [2] سورۃ ابراہیم:1۔