کتاب: عثمان بن عفان - صفحہ 8
اللہ عنہ کے حالات اور محاسن وکمالات کے بیان پرمشتمل ہے۔ ان کے شخصی فضائل و مناقب کے بیان کے ساتھ ہی طبقہ صحابہ کے عمومی فضائل کا بھی مختصراً ذکر کیا گیا ہے کیونکہ صحابہ کے ساتھ آپ پر بھی ان فضائل کا اطلاق ہوتا ہے ، دوسرے یہ کہ ان عمومی دلائل سے جملہ صحابہ کرام کے مقام ومرتبہ کو بھی سمجھنے میں مدد ملتی ہے ۔
حضرت عثمان رضی اللہ عنہ پر تیار کیے گئے اس مختصر رسالہ میں حضرت علی، آل بیت اور بنو ہاشم وغیرہ سے آپ کے تعلقات کا بھی ذکر کرنا مناسب معلوم ہوا ،کیونکہ ان حقائق سے لاعلمی کی وجہ سے بعض حضرات بسا اوقات گمراہ کن پروپیگنڈوں کا شکار ہو جاتے ہیں اور ان نفوس فاضلہ کے تعلق سے ان کے دلوں میں جو صفائی رہنی چاہیے وہ باقی نہیں رہتی ۔
حضرت عثمان رضی اللہ عنہ کے حق میں اس رسالہ میں ذکر کیے گئے فضائل بہت ہی واضح اور روز روشن کی طرح عیاں ہیں ، لیکن ایک طبقہ ایسا بھی ہے جو امت کے سامنے خیرا لقرون کے افاضل کی دوسری تصویر پیش کرتاہے جس کی ایک جھلک قارئین اس کتاب کے آخر میں دیکھیں گے ۔
سچ ہے کہ اسلام کی خوبیوں کو سمجھنے کے لیے جاہلیت کی خرابیوں کا علم اپنی جگہ اہمیت رکھتا ہے ۔’’لا یعرف الاسلام من لا یعرف الجاہلیۃ‘‘ ’’وبضدھا تتبین الأشیاء‘‘۔ ظلمتیں نور کی اہمیت کو دو بالا کرتی ہیں،اور تاریکیاں اجالے کی قدر ومنزلت بڑھا دیتی ہیں۔