کتاب: عثمان بن عفان - صفحہ 45
جنہیں نبی اکرم صلی اللہ علیہ وسلم نے صلح حدیبیہ کے موقع پر اپنا سفیر بناکر مکہ بھیجا۔ جنہیں نبی اکرم صلی اللہ علیہ وسلم نے غزوۃ ذات الرقاع کے موقع پر مدینہ میں اپنا نائب مقرر فرمایا۔ جن کو نبی نے امت کا سب سے حیا دار فرد قرار دیا۔ جن کی حیا سے فرشتے بھی شرماتے تھے۔ جنہوں نے میٹھے کنویں کا پانی بئر رومہ خرید کر مسلمانوں کے لیے وقف کیا۔ جنہوں نے جیش عسرہ (غزوہ تبوک) کو اپنے خرچ سے سازوسامان فراہم کیا۔ جونبی اکرم صلی اللہ علیہ وسلم کے حکم سے اللہ کی طرف سے نازل ہونے والی وحی کی کتابت کرتے تھے۔ جوہر جمعہ کو ایک غلام آزاد کرتے تھے۔ جنہوں نے قرآن کریم کو اختلاف وتحریف سے محفوظ کیا اور اس کی عام اشاعت فرمائی۔ جن کے آل نبی صلی اللہ علیہ وسلم اور اہل بیت سے خوشگوار تعلقات تھے۔ جن کی اولاد و احفاد کی متعدد رشتہ داریاں اہل بیت و بنوہاشم میں تھیں۔ جنہوں نے اپنی ذات کی خاطر ایک قطرہ خون بھی بہانے کی اجازت نہ دی اور صبر کے ساتھ شہادت کو گلے لگالیا۔ جنہوں نے بحالت روزہ اور بحالت تلاوت قرآن جام شہادت نوش فرمایا۔