کتاب: عثمان بن عفان - صفحہ 42
ہوئی :(یمنون علیک أن أسلموا) (الحجرات:۱۷) [1]’’یہ لوگ احسان جتلاتے ہیں کہ اسلام قبول کیا‘‘ اسی مفسر کا یہ بھی فرمان ہے کہ آیت کریمہ (ألم تر إلی الذین یزکون أنفسہم) (النساء : ۴۹) ’’اے نبی! کیا آپ نے ان لوگوں کو نہیں دیکھا جو اپنے نفس کا تزکیہ کرتے ہیں‘‘ اس سے مراد وہ لوگ ہیں جنہوں نے اپنا نام ’’صدیق‘‘ ’’فاروق‘‘ اور ’’ذی النورین‘‘ رکھا ہے۔ [2] مشہور شیعی مصنف کلینی جو اپنی قوم میں محدث کا درجہ رکھتے ہیں آیت کریمہ (ولکن اللّٰه حبب إلیکم الإیمان وزینہ فی قلوبکم) (الحجرات:۷) ’’اللہ تعالیٰ نے تمہارے نزیک ایمان کو محبوب بنادیا اور تمہارے دلوں میں اسے مزین کردیا‘‘ کے تحت لکھتے ہیں کہ اس سے مراد امیر المؤمنین - یعنی حضرت علی- ہیں اور (وکرہ إلیکم الکفر والفسوق والعصیان) ’’اللہ تعالیٰ نے تمہارے لیے کفر، فسق اور معصیت کو ناپسندیدہ قرار دیا‘‘ سے مراد اول، ثانی اور ثالث ہیں۔ [3] (یعنی ابوبکر، عمر، عثمان رضی اللہ عنہم) الغرض متعصب رافضی مصنفین کی کتابیں اس قسم کی شرانگیز، اہانت آمیز اور حیاسوز عبارات و بیانات سے پر ہیں جن کو اکٹھا کیا جائے تو مجلدات تیار ہوجائیں، مگر ہم نے بطور نمونہ جگر تھام کر یہ چند اقوال و عبارات نقل کردیے ہیں تاکہ قارئین اندازہ
[1] تفسیر البرھان : ۴/۲۱۵ ایضا رجال الکشی، ص: ۳۴ [2] تفسیر البرھان، مقدمہ، ص: ۱۷۲ [3] الاصول من الکافی : ۱/۴۲۶