کتاب: عثمان بن عفان - صفحہ 12
سے مَس نہ ہونے دیا۔ شکل و شمائل میں آپ نبی اکرم صلی اللہ علیہ وسلم سے بہت مشابہ تھے۔
گھر میں بیسیوں لونڈی اور غلام موجود تھے مگر اپنا کام خود کر لیتے تھے، رات کو تہجد کے لیے اٹھتے اور کوئی بیدار نہ ہوتا تو خود ہی وضو کا سامان کر لیتے اور کسی کو جگا کر اس کی نیند خراب نہ فرماتے۔
آپ ’’صبر و تحمل کا پیکر تھے، مصائب و آلام کو نہایت صبر و سکون کے ساتھ برداشت کرتے تھے، شہادت کے موقع پر چالیس دن تک جس بردبادی، ضبط اور تحمل کا اظہار آپ کی ذات سے ہوا وہ اپنی نظیر آپ ہے۔ سیکڑوں وفاشعار غلام اور ہزاروں معاون اور انصار سرفروشی کے لیے تیار تھے، مگر اس ایوب وقت نے خونریزی کی اجازت نہ دی، اور اپنے اخلاق کریمانہ کا آخری منظر دکھا کر ہمیشہ کے لیے دنیا سے روپوش ہوگئے۔‘‘
آپ کا معمول تھا کہ ہر جمعہ کو ایک غلام آزاد کرتے تھے،اللہ تعالیٰ نے آپ کو دولت سے نوازا تھا اور غنی بنایا تھا آپ نے اپنی فیاضی اور اپنے مال و دولت سے اسلام اور اہل اسلام کو خوب خوب فائدہ پہنچایا۔
جودوسخا کے چند نمونے
جب مسلمان مکہ سے ہجرت کر کے مدینہ آئے تو معلوم ہو ا کہ وہاں کے سب کنویں کھاری ہیں ،صرف ایک کنواں جس کو بیر رومہ کہا جاتا تھا وہ شیریں تھا ،اس کا مالک ایک یہودی تھا ، اللہ کے رسول صلی اللہ علیہ وسلم چاہتے تھے کہ کنواں یہودی سے خرید لیا جائے تاکہ تمام