کتاب: عثمان بن عفان - صفحہ 11
کنیت ابوعبداللہ ہوگئی۔
لقب:
آپ کو ذی النورین (دونور والے) کے لقب سے ملقب کیا گیا تھا، اس کی وجہ یہ ہے کہ نبی اکرم صلی اللہ علیہ وسلم کی دو صاحبزادیاں یکے بعد دیگرے آپ کی زوجیت میں رہیں، پہلے آپ کی شادی حضرت رقیہ سے ہوئی،۲ ھ میں ان کی وفات ہوگئی، اس کے بعد حضرت ام کلثوم سے آپ کی شادی ہوئی۔ رضی اللّٰه عنہم أجمعین۔
آپ کا ایک لقب ’’غنی‘‘ اور ایک لقب ’’جامع القرآن‘‘بھی ہے۔
پیدائش:
صحیح قول کے مطابق واقعہ فیل کے چھٹے سال یعنی ہجرت نبوی سے ۴۷برس قبل پیدا ہوئے، جوشمسی اعتبار سے ۵۷۷ء ہوتا ہے۔
اسلام:
نبی صلی اللہ علیہ وسلم کی بعثت کے جلد ہی بعد آپ نے اسلام قبول کرلیا تھا، آپ سابقین اولین میں سے ہیں۔ روایتوں کے مطابق حضرت ابوبکر رضی اللہ عنہ کی کوشش سے آپ نے اسلام قبول کیا، اس وقت آپ کی عمر ۳۴سال تھی۔
اخلاق وعادات:
حضرت عثمان فطرتاً راست باز، شریف، دیانتدار اور پارسا تھے، حیا اور رحم دلی ان کی خاص شان تھی۔ جاہلیت میں بھی کبھی جو انہیں کھیلا ، شراب کو ہاتھ نہیں لگایا، کسی عورت پر بری نظر نہیں ڈالی اور کبھی جھوٹ نہیں بولے۔ خشیت الٰہی سے اکثر آبدیدہ رہتے۔ موت، قبر اور عاقبت کا خیال ہمیشہ دامن گیر رہتا، کثرت عبادت و تلاوت کے لئے خاص شہرت رکھتے تھے۔ نبی اکرم صلی اللہ علیہ وسلم کا ادب اوراحترام اس قدر ملحوظ تھا کہ جس ہاتھ سے آپ کے دست مبارک پر بیعت کی تھی اس کو نجاست یا محل نجاست