کتاب: حضرت ابراہیم علیہ السلام کی قربانی کا قصہ - صفحہ 42
{رَبِّ ہَبْ لِیْ مِنْ لَّدُنْکَ ذُرِّیَّۃً طَیِّبَۃً إِنَّکَ سَمِیْعُ الدُّعَآئِ}[1]
[اے میرے رب! مجھے اپنی جانب سے پاکیزہ اولاد عطا فرمائیے۔ بے شک آپ ہی دعا کو بہت سننے والے ہیں]۔
ب: جنتی شخص کی دعاؤں میں اولاد کی اصلاح کی دعا شامل ہے۔ اللہ تعالیٰ نے اس کی دعا کے درجِ ذیل الفاظ ذکر فرمائے ہیں:
{رَبِّ أَوْزِعْنِیْ أَنْ اَشْکُرَ نِعْمَتَکَ الَّتِیْٓ أَنْعَمْتَ عَلَیَّ وَعَلٰی وَالِدَیَّ وَأَنْ اَعْمَلَ صَالِحًا تَرْضٰہُ وَأَصْلِحْ لِی فِیْ ذُرِّیَّتِی إِِنِّی تُبْتُ اِِلَیْکَ وَإِِنِّیْ مِنَ الْمُسْلِمِیْنَ}[2]
[اے میرے رب! مجھے توفیق دیجئے، کہ میں آپ کی اس نعمت کا شکر کروں، جو آپ نے مجھے اور میرے والدین کو عطا فرمائی اور یہ کہ میں (وہ) نیک عمل کروں، (جسے) آپ پسند کرتے ہیں اور میرے لیے میری اولاد کی اصلاح فرما دیجئے۔ بے شک میں نے آپ کی طرف توبہ کی اور بے شک میں مسلمانوں میں سے ہوں]۔
(د)
{فَبَشَّرْنَاہُ بِغُـــلَامٍ حَلِیْمٍ}
[تو ہم نے اسے ایک بہت بردبار بیٹے کی بشارت دی]
تفسیر:
ا: اس میں تین بشارتیں ہیں:
[1] سورۃ آل عمران / الآیۃ ۳۸۔
[2] سورۃ الأحقاف / الآیۃ ۱۵۔