کتاب: حیات میاں نذیرحسین محدث دہلوی رحمہ اللہ - صفحہ 95
رہی کہ برطانوی سامراج کی ملازمت سے عوام کو دوررکھاجائے جس میں ایک حدتک کامیاب بھی رہے۔ دربھگنہ میں مدرسہ محمدیہ آپ ہی نے قائم کیا جوآج تک قائم ہے جس میں کتاب وسُنّت کی تعلیم دی جاتی ہے۔ ہزاروں کی تعداد میں علماء کرام وہاں فارغ التحصیل ہونے کےبعد سلفی عقائد کی تبلیغ کرتے ہوئے نظر آتے ہیں۔ عبدالعزیز رحیم آبادی :۔ مولانا عبدالعزیز رحمہ اللہ نے اپنے شیخ الکل رحمہ اللہ کی طرح وہابیوں کے مشہور لیڈر تھے۔ جب مولانا عبدالرحیم صادق پوری رحمہ اللہ ”تذکرہ صادقہ“ کو انگریزوں نے عمر قید کی سزا دےکر جزیرہ اندمان بھیج دیا نب مجاہدین کی خدمات موصوف نے احسن طریقہ پر انجام دیں۔ علامہ شبلی نعمانی صاحب نے ”سیرۃ النعمان “شائع کی جس میں محدثین کرام اور خاص کر امیر المومنین فی الحدیث محمد بن اسماعیل بخاری پر حملے کئےگئے ہیں۔ اس کا جواب ”حسن البیان فیما فی سیرۃ النعمان “لکھ کر عوام کے سامنے پیش کیا۔ مقلدین کی طرف سے آج تک اس کا جواب شائع نہ ہوسکا۔ عبدالحلیم شرر:۔ مولانا عبدالحلیم رحمہ اللہ شررادبی دنیامیں اعلیٰ وارفع مقام پر فائز تھے۔ آپ مختلف کتابو ں کےمنصف ہونے کے ساتھ ساتھ کئی جرائز مثلاً مہذب، دلگداز وغیرہ کے ایڈیٹر رہے۔ پاکستان میں آج یہ نعرہ لگایاجاتاہے کہ نظریۂ پاکستان علامہ اقبال نے پیش کیا۔ بریلوی مکتب فکر فرماتے ہیں کہ احمد رضاخاں بریلوی نے پیش کیا۔ حالانکہ نظریہ ٔ پاکستان ۱۸۹۰ء میں جبکہ مسلم لیگ قائم بھی نہیں تھی۔ تب مولاناعبدالحلیم
[1] مولانامحمد احسن نانووتی ص ۲۱۷ [2] اب جو فتاویٰ رشیدیہ شائع کیاگیا ہے اس میں ۱۳۰۱ھ کوحذف کردیاہے۔