کتاب: حیات میاں نذیرحسین محدث دہلوی رحمہ اللہ - صفحہ 84
یہاں تک کہ ہم نے صرف دیوبندی حضرات کے متعلق مختصر خاکہ پیش کیا ہے۔ اس کےبعد ہم علماء احناف کے متعلق تحریر کرتے ہیں۔ سب سے اوّل علماء حجاز کے فتاوے نقل کیے جاتے ہیں۔ مکہ کےعلماء کرام کا فتویٰ :۔ سوال:۔ آپ کی اس بارے میں کیارائے ہے۔ خدا آپ کے اقبال کوبلند کرے۔ کیا ملک ہندوستان میں جس کےحاکم عیسائی ہیں جو اسلام کےتمام احکام میں مداخلت نہیں کرتے، مثلاً روزانہ نماز، عیدین کی نماز وغیرہ وغیرہ۔ مگرا سلام کےبعض احکام کوچھوڑدینے کوجائز سمجھتے ہیں مثلاً وہ اس شخص کواپنے مسلمان آباؤ اجداد کاوارث قرار دیتے ہیں جومرتد ہوگیاہو۔ دارالسلام ہے یانہیں۔ مندرجہ بالا سوال کا جواب دیں اور اللہ اس کا اجر پائیں۔ جواب۱ :۔ الحمد للّٰہ رب العالمین۔ رب زدنی علما جب تک اسلام کے بعض مخصوص احکام جاری ہیں وہ دارالاسلام ہے۔ اللہ سب کچھ جاننے والااور بے عیب ہے اور اللہ سب سے بڑا ہے۔ ( دستخط جمال ابن عبداللہ شیخ عمر الحنفی مکہ معظمہ کاموجودہ مفتی) جواب ۲نحمدہ ونصلی علی رسوله الکریم والہ واصحابہ وذریاتہ اجمعین اھدناالصراط المستقیم ) ہاں جب تک کہ اس میں اسلام کی بعض خصوصیات جاری ہیں، وہ دارالاسلام ہے۔