کتاب: حیات میاں نذیرحسین محدث دہلوی رحمہ اللہ - صفحہ 46
ایک گواہ نے بھی شہادت دی کہ نذیر حسین نے اس کو سرحد جانے پر آمادہ کیاتھا۔ ریلی نے سفارش کی کہ نذیر حسین کےمعاملہ کی دوبارہ جانچ کی جائے اور گواہوں سے ان کا مقابلہ کرایاجائے۔ کاغذات حکومت پنجاب کو پھر بھیجے گئے مگر معلوم ہوتا ہے کہ ان کےخلاف کوئی۔۔ کاروائی نہ کی گئی مگر بعد کی تحقیقات میں وہ نمایاں نظر آئے۔ [1] المیہ یہ ہے کہ وہابی لیڈر سیّد محمد نذیر حسین رحمہ اللہ محدث بہاری ثم دہلوی ہندو پاک کےعلاوہ بیرول ملک یعنی مکہ معظمہ ومدینہ منورہ میں بھی اطمینان ا لقلب کےساتھ حج جیسے فریضے کو ادانہیں کردیا۔ ملاحظہ فرمائیں :