کتاب: حیات میاں نذیرحسین محدث دہلوی رحمہ اللہ - صفحہ 35
مذکورہ بالائے عبارت میں غور طلب بات یہ ہے کہ مولویوں جمع ہے چسپاں کیاجارہاہے۔ وہابی لیڈر شیخنا سید محمد نذیر حسین بہاری پر۔ اس کے علاوہ افتخار عالم مارہروی سے کس نے بیان کی۔ ڈاکٹر افتخار احمد صدیقی صاحب حیات النذیر کےمصنف کےمتعلق لکھتے ہیں :۔ ”سوانح نگار کو اس بات کی شکایت ہے کہ نذیر احمد نے اس کتاب کےاس سلسلے میں اسے کوئی مددنہیں دی“۔ [1] معلوم ہواکہ حیات النذیر کے مصنف نے نمک ومرچ خود ہی لگائی ہیں ڈپٹی نذیر احمد کامذکورہ حوالہ سے کوئی تعلق نہیں۔ مولوی افتخار عالم مارہروی کا یہ کہنا :۔ مولوی شریف حسین نے دعویٰ کیا کہ مولوی نذیر احمد صاحب کو جو نوکری مل گئی ہے وہ میرے باپ مولو ی نذیر حسین صاحب کا حق ہے۔۔۔ ان لغو باتوں کا نتیجہ ہوا کہ دونوں خاندانوں میں تاایندم صفائی نہیں ہوئی۔ [2] ڈاکٹر افتخار احمد صدیقی صاحب اس پر اس طرح تبصرہ کرتے ہیں :۔ ”مولوی شریف حسین کے جس دعوے کا یہاں حوالہ دیاگیا ہے، وہ درحقیقت یہ نہیں تھا کہ مولوی نذیر احمدصاحب کوجونوکری مل گئی ہے وہ میرے باپ نذیر حسین کاحق ہے۔ بلکہ اس کی نوعیت کچھ اور تھی‘‘ [3]
[1] اشاعۃ السنۃ لاہورجلد ۵نمبر ۱بحوالہ آثار رحمت ص ۲۲۳۔ ۲۲۴