کتاب: حیات میاں نذیرحسین محدث دہلوی رحمہ اللہ - صفحہ 33
مذکورہ بالائے حوالہ سے یہ ثابت ہوتاہے کہ سات سوروپے انگریزوں نے اس بات کے دیےتھے کہ انہوں نے جب پنجابی کڑہ نمبر ۲کومسمار کیاتب وہابی لیڈر اور ان کے ساتھیوں کےمکانات بھی مسمار ہوگئے جن کی تلافی سات سوروپے دیکرکی گئی جس کوخود انگریز تسلیم کرتےہیں ( مبلغ سات سوروپے بابت تاوان منہدم کئے جانے مکانات کے ان لوگوں کوعطا کئے گئے تھے)“ ۱۳۰۰=۷۰۰ کوکم کریں تو۶۰۰ باقی رہے۔ انعام کی رقم صرف چھ سو ہے حالانکہ یہ بھی درست نہیں کیونکہ انگریزی میں صرف ۷۰۰ اور ۴۰۰کا ذکر ہے ملاحظہ کریں : The family Received handsome Reward Of Rs 400,Rs 700 [1]ہم ترجمہ نہیں کرتے: ہمیں تعجب ہے کہ جنگ آزادی ۱۸۵۷ء کا مصنف ایم۔ اے تھا۔ بعد میں پی۔ ایچ۔ ڈی بھی کرلی تھی۔ اس نے انگریزی عبارت پرغور تک نہیں کیا بلکہ مولوی فضل حسین مظفر پور کی کتاب سے ترجمہ نقل کردیاحالانکہ فضل حسین رحمہ اللہ انگریزی سے بالکل واقف نہیں انہوں نے بھی دوسرے سے کرایا ہوگا جس نے غلط ترجمہ کر کے دیا۔ جومولوی صاحب نے شائع کردیا۔ ساتھ ہی انگریزی کا خط بھی شائع کرکے تصحیح کےلیے مستقبل پرچھوڑدیا۔ انگریزی عبارت میں صرف گیارہ سوروپے کاذکر ہے جس میں سات سوروپے
[1] جنگ آزادی ۱۸۵۷ء ص ۴۱۴