کتاب: حیات میاں نذیرحسین محدث دہلوی رحمہ اللہ - صفحہ 30
روپیہ کے جودہلی کی لوٹ میں نیلام ہوگیاتھا حجور ”لارڈ جانسن “صاحب کے پاس جواس وقت پنجاب کے چیف کمشنر تھے اور مولانا ممدوح کے دہلی میں بڑے مہربان رہ چکےتھے، مطالبہ کیا۔ لیکن چونکہ جائیداد منقولہ کےنیلام کا واپس ہونا مقدورتھا اس لیے اپنے مقصد میں کامیاب نہ ہوئے لیکن اتنا ہوگیا کہ جائیداد وغیر منقولہ جوسرکار میں ضبط ہوگئی تھی واگذار ہوگئی اور مولانا موصوف دہلی میں واپس تشریف لیجاکر چندے بستی حضرت نظام الدین اولیاء اور پھر اپنی حویلی خاص واقع دہلی میں خانہ نشین ہوئے [1] دیکھاکہ مفتی صدر الدین آزردہ نے بغیر کسی درخواست کے غیرمنقولہ جائیداد حاصل کرنےمیں کامیاب ہوگئے۔ اب ہم عبد القادر اور مفتی صاحب کےدرمیان موازنہ کرتےہیں :۔ عبدالقادر مفتی صدر الدین آزردہ کسی انگریز افسرسےتعلق نہیں ”لارڈ جانسن “سے ذاتی تعلقات درخواست پیش کی کوئی درخواست پیش نہیں کی فتویٰ جہاد پردستخط پیش کیے فتویٰ جہاد پر دستخط کا صرف اشتباہ تھا پنشن اورباغات جوکہ غیرمنقولہ جائیداد غیرمنقولہ جائیدادواپس مل گئیں میں سےہیں واپس نہیں ہوئیں ۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔ ہم کوبتایاجائے کہ وطن دشمن کون ہے ؟ اگرمولانا عبدالقادر کو”وطن دشمن “صرف اس وجیہ سے کہاجاتاہے کہ تحریک آزادی کے دوران انگریز عورتوں کی جان بچائی تواس کےمتعلق عرض ہے کہ مسزلینسنس اور
[1] الحیات بعد الممات ص ۸۰ طبع انڈیا