کتاب: حیات میاں نذیرحسین محدث دہلوی رحمہ اللہ - صفحہ 27
حرمین الشریفین چلےگئےتھے۔ [1] اب آپ فیصلہ کریں کہ احمد سعید مجددّی اور عبدالغنی مجددّی نے فتوے جہاد پر دستخط کئے اور جہاد کیایانہیں ؟ مولوی سرفرزا رحمہ اللہ کے متعلق جنگ آزادی ۱۸۵۷ء کامصنف لکھتاہے۔ ”مولاناسرفراز تحریک مجاہدین کےسرگرم کارکن اور امام المجاہدین تھے “[2] سیّد احمد بریلوی کے کارکنوں کےمتعلق ڈاکٹر قیام الدین صاحب تحریر کرتےہیں : ”سیّد احمدبریلوی کے متبعین کواہل حدیث ، یاموحدین یا مصلحین سے تعبیر کرنا اور گلہ قوسین میں ”وہابی “کے کے لفظ کااضافہ کرنا اور کچھ نہیں توجھنجھٹ ضروری تھا۔ “ [3] یہ بات صاف ہوگئی کہ تحریک مجاہدین کے کارکنوں کووہابی کہاجاتا رہا اگرچہ اب سید احمد شہید بریلوی کےصحیح جانشین اہلحدیث ہیں اس لیے سرفراز کا تعلق بھی اہلحدیث سے تھا۔ فرید الدین، سیف الدین حنفی مسلک تھے۔ عبدالقادر:۔ فتوے جہاد پر دستخط کرنے والوں میں ایک نام عبدالقادر ہے۔ جنگ آزادی ۱۸۵۷ء کےصفحہ ۴۰۶”عبدالقادر“۔ بغیر کسی نسبت کے لکھا ہے۔ جنگ آزادی ۱۸۵۷ء کےمصنف نے المعارف لاہور جلد۹شمارہ ۵مئی ۱۹۷۶ء جمادی الاول ۱۳۹۶ء کےصفحہ پر ”مولوی عبدالقادر
[1] علماء ہند کا شاندار ماضی ج۴ ص۲۴۴۔ ۲۴۵