کتاب: حیات میاں نذیرحسین محدث دہلوی رحمہ اللہ - صفحہ 25
وغلبة الحکومت الانکلیزیہ مرۃ ثانیۃ الثوارہ واتھموہ بافتاء الخروج علی الحکومۃوارادو ان یفعلوا بہ وبعشیرتہ مافعلوابالمحارببن من قتل ونھب فشفع فیه رئیس الافاغنة الذی بہ غلبت الحکومة علی الھند فکفوا ایدیھم من المواخذۃ حتی خرج الشیخ مع عشیرتہ کلھا من دھلی وارادان یسافر الی الحرمین الشریفین فحصل لہ الرئیس المذکور جواز السفرمن الحکومۃ وجھزله الزاد والراحلة حتی بلغ الی مکة المشرفة وتشرف بالحج ثم ذھب الی طابة الطیببة وسکن بھاوکان خرج من دھلی فی اٰخر محرم سنۃ اربع وسبعین ودخل مکۃ المبارکۃ فی شوال من تلک السنة اللزھه الخواط ج ۷ ص (۴۱۔ ۴۲) ماہ گزرگئے اور حکومت انگریزی نے دوبارہ غلبہ حاصل کرلیا اور فتنہ و فسادپر قابوپالیاآپ پر ( شاہ احمد سعید) پر فتویٰ جہاد دینے کا اتہام لگایاگیا۔ ا نگریزوں نے اارادہ کیا کہ ان کے اور ان کے اہل کے ساتھ وہ سلوک کیاجائے جوباغیوں کے ساتھ کیاجاتاہے لیکن آپ کی سفارش اس افغان سردارنے کی جس کی مدد سےا نگریزوں نے ہندوستان پر قبضہ کیا۔ اس کی سفارش کی وجہ سے انگریز نے مواخذہ نہیں کیا۔ یہاں تک شیخ نے اپنے اہل وعیال کے ساتھ حرمین شریفین کا سفرکیا۔ سردارمذکور کی سفارش سے سفر کےلیے پاسپورٹ مع ویزا مل گیا اور سردار مذکورہی نے زادراہ کا بھی انتظام کیا۔ یہاں تک کہ آپ مکہ شریف پہنچ گئے۔ آپ نے ۱۲۷۴ء میں محرم کے آخر میں سفر شروع کیا اور ماہ شوال ۱۲۷۴ء میں مکہ شریف میں داخل ہوئے۔ اس عبارت سے معلوم ہوا کہ :۔