کتاب: حیات میاں نذیرحسین محدث دہلوی رحمہ اللہ - صفحہ 13
مولانامحمد سعید بنارسی رحمۃ اللہ علیہ نے اس کا جواب”ہدایۃ المرتاب بردِّ مانی کشف الحجاب‘‘کےنام سے شائع کردیاتھا جس میں دویاتین اہم ہیں جن کا ذکر ذیل میں دیاجاتاہے۔ مولانا بنارسی لکھتےہیں :۔
”اسی طرح سے یہ (قاری عبدا لرحمٰن ) حضرت مولوی محمد اسحاق صاحب مرحُوم کے بھی فن حدیث میں شاگردنہیں ہیں۔ اگر سند صحیح رکھتے ہوں توپیش کریں۔ ‘‘ [1]
مذکورہ دونوں اقتباس سے تویہ بات ثابت ہوتاہے کہ جناب قاری عبدا لرحمٰن پانی پتی صاحب کود شاہ محمد اسحاق محدّث دہلوی کے شاگردنہیں کیونکہ ’’ہدایۃ المرتاب برد مانی کشف الحجاب “موصوف کی زندگی میں طبع ہوکر منظرِعام پر آگئی تھی۔ قاری صاحب نے خاموشی کیوں اختیار کرلی؟
اس کےعلاوہ کشف الحجاب کے شائع ہونے کےبعد معاملہ جناب کمشنر صاحب کی عدالت میں پیش ہواتوموصوف نے جناب کمشنرصاحب کو جوجواب دیا وہ بھی ملاحظہ فرمائیں۔ [2]
” چنانچہ دہلی میں جب جناب کمشنر صاحب بہادر نے انہیں بوجہ لکھنے اس رسالہ کےموأخذہ کیا تووہاں صاف انکار کرگئے کہ یہ رسالہ میں نے نہیں لکھا بلکہ کسی دوسرے