کتاب: حقوق مصطفٰی صلی اللہ علیہ وسلم اور توہین رسالت کی شرعی سزا - صفحہ 99
وہ اگلی نماز کا انتظار کرتے۔ اسی واقعہ کی وجہ سے اس مسجد کا نام ہی ’’مسجدِ قبلتین‘‘ ہوگیا کیونکہ وہاں ایک ہی نماز دو قبلوں کی طرف منہ کرکے پڑھی گئی۔ ۲۔ ابلتی ہانڈیاں بہادیں : صحیح بخاری میں ایک اور واقعہ بھی ہے کہ نبی اکرم صلی اللہ علیہ وسلم کی طرف سے منادی کرنے والے نے یہ اعلان کردیا: ((إِنَّ اللّٰہَ وَ رَسُوْلَہٗ یَنْہَیَانِکُمْ عَنْ لُحُوْمِ الْحُمُرِ الْأَہْلِیَّۃِ)) ’’اللہ اور اس کا رسول تمھیں پالتوں گدھوں کا گوشت کھانے سے منع کرتے ہیں۔‘‘ اس اعلان کا سننا ہی تھا کہ صحابہ کرام رضی اللہ عنہم نے پکنے کو تیار ابلتی ہوئی ہانڈیاں بہادیں۔ ان لوگوں نے اتنا بھی انتظار نہیں کیا کہ اس مرتبہ کا پکا ہوا گوشت تو کھالیں آئندہ چھوڑ دینگے۔ ۳۔ شراب کا سیلاب آگیا: اسی طرح کا رویہ اس وقت بھی اختیار کیا گیا جب شرابِ خانہ خراب کی حرمت نازل ہوئی۔ لوگوں نے لبوں تک پہنچے ہوئے جام واپس رکھ دیے اور گھروں میں موجود شراب کے تمام جام توڑ دیے، راوی بیان کرتے ہیں کہ اس دن مدینہ منورہ کی گلیوں میں اتنی شراب بہائی گئی: ’’ فَجَرَتْ فِيْ سِکَکِ الْمَدِیْنَۃِ۔‘‘[1] ’’مدینہ کی گلیوں میں شراب بہنے لگی۔‘‘ اوربقول حافظ ابن حجر رحمہ اللہ : ’’مدینہ کی گلیوں میں گویا شراب کا سیلاب آگیا ہو۔‘‘
[1] صحیح البخاري مع الفتح (10؍39) تفسیر ابن کثیر (2؍83)