کتاب: حقوق مصطفٰی صلی اللہ علیہ وسلم اور توہین رسالت کی شرعی سزا - صفحہ 25
{ اِِنْ یَّثْقَفُوْکُمْ یَکُوْنُوْا لَکُمْ اَعْدَآئً وَّیَبْسُطُوْٓا اِِلَیْکُمْ اَیْدِیَھُمْ وَاَلْسِنَتَھُمْ بِالسُّوْٓئِ وَوَدُّوْا لَوْ تَکْفُرُوْنَ} [الممتحنۃ: ۲]
’’اگر یہ کافر تم پر قدرت پا لیں تو تمھارے دشمن ہو جائیں اور ایذاء کے لیے تم پر ہاتھ (بھی) چلائیں اور زبانیں (بھی) اور چاہتے ہیں کہ تم کسی طرح کافر ہو جاؤ۔‘‘
15۔ کفار کا ایک بدترین عزم یہ ہے کہ وہ اسلام کو صفحۂ ہستی سے مٹادیں جیسا کہ قرآنِ کریم کی سورۃ الصف میں اللہ تعالیٰ نے فرمایا ہے:
{ یُرِیْدُوْنَ لِیُطْفِئُوْا نُوْرَ اللّٰہِ بِاَفْوَاھِھِمْ وَاللّٰہُ مُتِمُّ نُوْرِہٖ وَلَوْ کَرِہَ الْکٰفِرُوْنَ} [الصف: ۸]
’’یہ چاہتے ہیں کہ اللہ (کے چراغ اسلام) کی روشنی کومنہ سے (پھونک مار کر) بجھا دیں حالانکہ اللہ ا پنی روشنی کو پورا کر کے رہے گا خواہ کافر ناخوش ہی ہوں۔‘‘
16۔ کفار سے اور کچھ نہ بن پڑے تو وہ چاہتے ہیں کہ مسلمان کم از کم مداہنت پسند ہوکر ماڈریٹ اسلام کے علمبردار بن جائیں۔ ان کے اس عزم کی خبر دیتے ہوئے سورۃ القلم میں اللہ تعالیٰ نے فرمایا ہے :
{ فَلاَ تُطِعِ الْمُکَذِّبِیْنَ . وَدُّوْا لَوْ تُدْھِنُ فَیُدْھِنُوْنَ} [القلم: ۸، ۹]
’’آپ جھٹلانے والوں کا کہا نہ ماننا، یہ لوگ چاہتے ہیں کہ آپ نرمی اختیار کریں تو یہ بھی نرم ہو جائیں۔‘‘
مقامِ مصطفی:
نبی اکرم صلی اللہ علیہ وسلم کی شان میں مغربی و یورپی ممالک کے پرنٹ میڈیا نے