کتاب: حقوق مصطفٰی صلی اللہ علیہ وسلم اور توہین رسالت کی شرعی سزا - صفحہ 229
وَ الْحِکْمَۃِ یَعِظُکُمْ بِہٖ وَ اتَّقُوا اللّٰہَ وَ اعْلَمُوْٓا اَنَّ اللّٰہَ بِکُلِّ شَیْ ئٍ عَلَیْمٌ} [البقرۃ: ۲۳۱] ’’اور جب تم عورتوں کو (دو دفعہ) طلاق دے چکو اور اُن کی عدّت پوری ہو جائے تو انھیں یا تو حسنِ سلوک سے نکاح میں رہنے دو یا بطریقِ شائستہ رخصت کر دو اور اس نیت سے اُن کو نکاح میں نہیں رہنے دینا چاہیے کہ تم اُنھیں تکلیف دو اور اُن پر زیادتی کرو اور جو ایسا کرے گا وہ اپنا ہی نقصان کرے گا۔ اور اللہ کے احکام کو ہنسی (اور کھیل) نہ بناؤ اوراللہ نے تمھیں جو نعمتیں بخشی ہیں اور تم پر جو کتاب اور دانائی کی باتیں نازل کی ہیں جن سے وہ تمھیں نصیحت فرماتا ہے اُن کو یاد کرو اور اللہ سے ڈرتے رہو اور جان رکھو کہ اللہ تعالیٰ ہر چیز سے واقف ہے۔‘‘ سورۃ المائدۃ میں اہلِ کتاب یہود و نصاریٰ اور کفار و مشرکین کے بعض کرتوتوں کا ذکر کرتے ہوئے اللہ تعالیٰ نے فرمایا ہے : { یٰٓأَیُّھَا الَّذِیْنَ اٰمَنُوْا لَا تَتَّخِذُوا الَّذِیْنَ اتَّخَذُوْا دِیْنَکُمْ ھُزُوًا وَّ لَعِبًا مِّنَ الَّذِیْنَ اُوْتُوا الْکِتٰبَ مِنْ قَبْلِکُمْ وَ الْکُفَّارَ اَوْلِیَآئَ وَ اتَّقُوا اللّٰہَ اِنْ کُنْتُمْ مُّؤْمِنِیْنَ . وَ اِذَا نَادَیْتُمْ اِلَی الصَّلٰوۃِ اتَّخَذُوْھَا ھُزُوًا وَّ لَعِبًا ذٰلِکَ بِاَنَّھُمْ قَوْمٌ لَّا یَعْقِلُوْن} [المائدۃ: ۵۷، ۵۸] ’’اے ایمان والو! جن لوگوں کو تم سے پہلے کتابیں دی گئی تھیں اُن کو اور کافروں کو جنھوں نے تمھارے دین کو ہنسی اور کھیل بنا رکھا ہے دوست نہ بناؤ اور مومن ہو تو اللہ سے ڈرتے رہو۔ اور جب تم لوگ