کتاب: حقوق مصطفٰی صلی اللہ علیہ وسلم اور توہین رسالت کی شرعی سزا - صفحہ 178
بَعْضَھُمْ بِبَعْضٍ لَّفَسَدَتِ الْاَرْضُ وَ لٰکِنَّ اللّٰہَ ذُوْ فَضْلٍ عَلَی الْعٰلَمِیْنَ} [البقرۃ: ۲۵۱] ’’طالوت کی فوج نے اللہ کے حکم سے اُن کو ہزیمت دی اور داود نے جالوت کو قتل کر ڈالا اور اللہ نے اُس کو بادشاہی اور دانائی بخشی اور جو کچھ چاہا سکھایا۔ اور اللہ لوگوں کو ایک دوسرے پر (چڑھائی اور حملہ کرنے) سے نہ ہٹاتا تو دنیا تباہ ہوجاتی لیکن اللہ تعالیٰ اہلِ عالم پر بڑا مہربان ہی۔‘‘ اسی طرح سورۃ الحج میں اللہ تعالیٰ فرماتا ہے: { اِنَّ اللّٰہَ یُدٰفِعُ عَنِ الَّذِیْنَ اٰمَنُوْا اِنَّ اللّٰہَ لَا یُحِبُّ کُلَّ خَوَّانٍ کَفُوْرٍ } [الحج: ۳۸] ’’اللہ تو مومنوں سے اُن کے دشمنوں کو ہٹاتا رہتا ہے بیشک اللہ کسی خیانت کرنے والے اور کفرانِ نعمت کرنے والے کو دوست نہیں رکھتا۔‘‘ نیز سورۃ الحج ہی میں فرمایا: { الَّذِیْنَ اُخْرِجُوْا مِنْ دِیَارِھِمْ بِغَیْرِ حَقٍّ اِلَّآ اَنْ یَّقُوْلُوْا رَبُّنَا اللّٰہُ وَ لَوْ لَا دَفْعُ اللّٰہِ النَّاسَ بَعْضَھُمْ بِبَعْضٍ لَّھُدِّمَتْ صَوَامِعُ وَ بِیَعٌ وَّ صَلَوٰتٌ وَّ مَسٰجِدُ یُذْکَرُ فِیْھَا اسْمُ اللّٰہِ کَثِیْرًا وَ لَیَنْصُرَنَّ اللّٰہُ مَنْ یَّنْصُرُہٗ اِنَّ اللّٰہَ لَقَوِیٌّ عَزِیْزٌ} [الحج: ۴۰] ’’یہ وہ لوگ ہیں کہ اپنے گھروں سے ناحق نکال دیے گئے۔ ہاں یہ کہتے ہیں کہ ہمارا رب، اللہ ہے اور اگر اللہ لوگوں کو ایک دوسرے سے نہ ہٹاتا رہتا تو (راہبوں کے) خلوت خانے اور (عیسائیوں