کتاب: حقوق مصطفٰی صلی اللہ علیہ وسلم اور توہین رسالت کی شرعی سزا - صفحہ 164
نبی صلی اللہ علیہ وسلم کی طرف سے ملعونین: ایسے ہی بعض لوگوں پر صرف نبی کریم صلی اللہ علیہ وسلم نے لعنت فرمائی ہے، مثلاً: ۷۴۔ اپنی بیوی کے ساتھ اس کی دبر [جائے پاخانہ] میں صحبت کرنے والا۔[1] ۷۵، ۷۶۔ جو بلا وجہ اللہ کے نام پر سوال کرے اور جو اللہ کے نام پر سوال کرنے والے مستحق کو بھی کچھ نہ دے۔[2] ۷۷۔ دین کو پسِ پشت ڈال کر دنیا کے پیچھے بھاگنے والا۔[3] ۷۸۔ راہ گیر و مسافر کی قیام گاہ، سائے والی جگہ اور گزر گاہ پر قضاء حاجت و پاخانہ کرنے یا کوئی بھی رکاوٹ پیدا کرنے والا۔[4] ۸۹۔ کسی جاندار کو باندھ کر نیزہ بازی کی مشق کرنے والا۔[5] ۹۰۔ تصویر بنانے والا مصور [فوٹوگرافر]۔ [6] ایک حدیث میں مصور کو سب سے سخت و زیادہ عذاب دیے جانے کی وعید آئی ہے۔[7] فرشتوں کی طرف سے ملعونین: بعض لوگ وہ بھی ہیں جن پر فرشتوں کے لعنت برسانے کا ذکر آیا ہے، مثلاً:
[1] سنن أبي داود، مسند أحمد، صحیح الجامع (5889) مشکوٰۃ (3193) [2] طبراني الکبیر، ابن عساکر، صحیح الجامع، رقم الحدیث (5890) [3] سنن ابن ماجہ، کتاب الزہد، طبرانی الأوسط، صحیح الجامع (3414) [4] صحیح مسلم، کتاب الطہارۃ، سنن أبي داود، سنن ابن ماجہ، سنن البیہقي، حاکم و مسند أحمد، صحیح الجامع (110۔112۔113) [5] صحیح مسلم، کتاب اللباس۔ [6] صحیح البخاري، کتاب اللباس۔ [7] صحیح مسلم، مسند أحمد، صحیح الجامع، رقم الحدیث (563)