کتاب: حقوق مصطفٰی صلی اللہ علیہ وسلم اور توہین رسالت کی شرعی سزا - صفحہ 161
۴۳۔ کسی جانور کے منہ پر آگ سے داغ لگانے والے۔[1]
۴۴۔ کفن چور۔[2]
۴۵۔ معمولی چور [جو انڈہ رسی و غیرہ چرانے پر ہاتھ کٹوا بیٹھتا ہے] [3]
۴۶۔ مسلمان کے عہد و امان کو توڑنے والے پر اللہ تعالیٰ، فرشتوں اور تمام لوگوں کی لعنت ہے، ان کی کوئی فرض و نفل عبادت قبول نہیں کی جائے گی۔[4]
۴۷۔ نوحہ و بَین کرنے [اپنے لیے تباہی و ہلاکت کی بد دعائیں ] کرنے والی۔
۴۸۔ گریبان چاک کرنے [کپڑے پھاڑنے ]والی۔
۴۹۔ اپنا منہ نوچنے والی۔[5]
ایک حدیث کی رو سے ان تینوں پر نبی کریم صلی اللہ علیہ وسلم نے بھی لعنت فرمائی ہے۔ (سنن ابن ماجہ، کتاب الجنائز)۔ اور ان تینوں کے بارے میں کچھ تفصیل نمبر (۳، ۴، ۵) کے تحت ان لوگوں کے ضمن میں بھی گزر چکی ہے جن سے رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم نے براء ت و بیزاری کا اظہار فرمایا ہے۔
۵۰ تا ۶۰۔ شراب پینے، شراب پلانے، شراب بیچنے، خریدنے، بنانے، بنوانے، اٹھالے جانے والا، جس کی طرف اٹھا کرلے جائی گئی گیا، شراب کی قیمت
[1] صحیح مسلم، کتاب اللباس، سنن أبي داود، ابن حبان، طبراني، صحیح الجامع، رقم الحدیث (5110)
[2] سنن الکبریٰ للبیہقي، صحیح الجامع (5102) الصحیحۃ، برقم (2148)
[3] صحیح البخاري، مختصر صحیح مسلم، رقم الحدیث (1045) سنن النسائي، کتاب الحدود، سنن ابن ماجہ، صحیح الجامع، رقم الحدیث (5097)
[4] صحیح البخاري (12؍42) صحیح مسلم (8؍999، حدیث: 1370)
[5] سنن ابن ماجہ (1؍505، حدیث: 5185) ابن حبان، صحیح الجامع (5092)