کتاب: حقوق مصطفٰی صلی اللہ علیہ وسلم اور توہین رسالت کی شرعی سزا - صفحہ 148
{ وَدُّوْا لَوْ تَکْفُرُوْنَ کَمَا کَفَرُوْا فَتَکُوْنُوْنَ سَوَآئً فَلَا تَتَّخِذُوْا مِنْھُمْ اَوْلِیَآئَ حَتّٰی یُھَاجِرُوْا فِیْ سَبِیْلِ اللّٰہِ فَاِنْ تَوَلَّوْا فَخُذُوْھُمْ وَ اقْتُلُوْھُمْ حَیْثُ وَجَدْتُّمُوْھُمْ وَ لَا تَتَّخِذُوْامِنْھُمْ وَلِیًّا وَّ لَا نَصِیْرًا} [النساء: ۸۹] ’’وہ تو یہی چاہتے ہیں کہ جس طرح وہ خود کافر ہیں (اسی طرح) تم بھی کافر ہو کر (سب) برابر ہو جاؤ۔ تو جب تک وہ اللہ کی راہ میں وطن نہ چھوڑ جائیں اُن میں سے کسی کو دوست نہ بنانا اگر (ترکِ وطن کو) قبول نہ کریں تو اُن کو پکڑ لو اور جہاں پاؤ قتل کر دو اور ان میں سے کسی کو اپنا رفیق اور مددگار نہ بناؤ۔‘‘ سورۃ النساء ہی میں ارشادِ الٰہی ہے : { وَ قَدْ نَزَّلَ عَلَیْکُمْ فِی الْکِتٰبِ اَنْ اِذَا سَمِعْتُمْ اٰیٰتِ اللّٰہِ یُکْفَرُ بِھَا وَ یُسْتَھْزَاُ بِھَافَلَا تَقْعُدُوْا مَعَھُمْ حَتّٰی یَخُوْضُوْا فِیْ حَدِیْثٍ غَیْرِہٖٓ اِنَّکُمْ اِذًا مِّثْلُھُمْ اِنَّ اللّٰہَ جَامِعُ الْمُنٰفِقِیْنَ وَ الْکٰفِرِیْنَ فِیْ جَھَنَّمَ جَمِیْعَا} [النساء: ۱۴۰] ’’اور اللہ نے تم (مومنوں ) پر اپنی کتاب میں (یہ حکم) نازل فرمایا ہے کہ جب تم سنو کہ اللہ کی آیتوں کا انکار ہو رہا ہے اور اُن کی ہنسی اڑائی جاتی ہے تو جب تک وہ لوگ دوسری باتیں (نہ) کرنے لگیں اُن کے پاس مت بیٹھو ورنہ تم بھی انہیں جیسے ہو جاؤ گے۔ کچھ شک نہیں کہ اللہ تعالیٰ منافقوں اور کافروں، سب کو دوزخ میں اکٹھا کرنے والا ہے۔‘‘