کتاب: حقوق مصطفٰی صلی اللہ علیہ وسلم اور توہین رسالت کی شرعی سزا - صفحہ 145
اور کافروں کو جنھوں نے تمھارے دین کو ہنسی اور کھیل بنا رکھا ہے دوست نہ بناؤ اور مومن ہو تو اللہ سے ڈرتے رہو۔‘‘ سورۂ ہود میں ارشادِ الٰہی ہے : { قَالُوْا یٰلُوْطُ اِنَّا رُسُلُ رَبِّکَ لَنْ یَّصِلُوْٓا اِلَیْکَ فَاَسْرِ بِاَھْلِکَ بِقِطْعٍ مِّنَ الَّیْلِ وَ لَا یَلْتَفِتْ مِنْکُمْ اَحَدٌ اِلَّا امْرَاَتَکَ اِنَّہٗ مُصِیْبُھَا مَآ اَصَابَھُمْ اِنَّ مَوْعِدَھُمُ الصُّبْحُ اَلَیْسَ الصُّبْحُ بِقَرِیْبٍ} [ھود: ۸۱] ’’ان (فرشتوں )نے کہا کہ لوط! ہم تمھارے پروردگار کے فرشتے ہیں یہ لوگ ہرگز تم تک نہیں پہنچ سکیں گے، تو کچھ رات رہے اپنے گھر والوں کو لے کر چل دو اور تم میں سے کوئی شخص پیچھے مڑ کر نہ دیکھے مگر تمھاری بیوی (ساتھ نہ چلے گی )کہ جو آفت ان پر پڑنے والی ہے وہی اس پر پڑے گی، ان کے (عذاب کے) وعدے کا وقت صبح ہے اور کیا صبح کچھ دُور ہے؟‘‘ سورۃ التوبہ میں ارشادِ الٰہی ہے : { یٰٓاَیُّھَا الَّذِیْنَ اٰمَنُوْا لَا تَتَّخِذُوْٓا اٰبَآئَ کُمْ وَ اِخْوَانَکُمْ اَوْلِیَآئَ اِنِ اسْتَحَبُّوا الْکُفْرَ عَلَی الْاِیْمَانِ وَمَنْ یَّتَوَلَّھُمْ مِّنْکُمْ فَاُولٰٓئِکَ ھُمُ الظّٰلِمُوْنَ} [التوبۃ: ۲۳] ’’ اے اہلِ ایمان! اگر تمھارے (ماں ) باپ اور (بہن) بھائی ایمان کے مقابل کفر کو پسند کریں تو ان سے دوستی نہ رکھو اور جو ان سے دوستی رکھیں گے وہ ظالم ہیں۔‘‘