کتاب: حقوق مصطفٰی صلی اللہ علیہ وسلم اور توہین رسالت کی شرعی سزا - صفحہ 13
تصدیر
اسلام، نبی اسلام اور مسلمانوں کے خلاف یہود ونصاریٰ بالخصوص اور تمام کفار بالعموم بڑے تسلسل کے ساتھ کچھ نہ کچھ کہتے اور لکھتے آرہے ہیں جو کہ روئے زمین کے تمام مسلمانوں کی دل آزاری کا باعث ہے کیونکہ نبی اکرم صلی اللہ علیہ وسلم سے محبت مسلمانوں کے عقیدے میں شامل ہے اور آپ صلی اللہ علیہ وسلم کا دفاع ان کی ذمہ داری ہے۔
ڈنمارک کے ایک اخبار (جالنڈز [یولانو] پوسٹن) نے منگل ۲۲؍ شعبان ۱۴۲۶ھ کی اشاعت میں توہینِ رسالت پر مبنی خاکے شائع کیے جن میں نبی اکرم صلی اللہ علیہ وسلم کو ایک دہشت گرد کی حیثیت سے پیش کرنے کی بدترین جسارت کی۔ ایک خاکے میں نبی صلی اللہ علیہ وسلم کے سرِ اقدس پر ایک عمامہ دکھلایا گیا جسے بم کی شکل دی گئی۔ وہ گویا یہ کہنا چاہتے ہیں کہ ان مسلمانوں کانبی صلی اللہ علیہ وسلم دھماکے کرنے والا اور تخریب کاری پھیلانے والا ہے۔ ان خاکوں کی اشاعت سے ملنے والے مسلمانوں کے وہ زخم ابھی مندمل نہیں ہوئے تھے کہ ناروے کے ایک اخبار نے عید الاضحی (۱۰؍ ذوالحج ۱۴۲۶ھ) کو انھیں دوبارہ شائع کرکے مسلمانوں کے زخموں پر نمک چھڑک دیا۔
ان توہین آمیز خاکوں کی اشاعت کے خلاف مسلمانوں میں سخت غم و غصہ اور قلق واضطراب پایا گیا اور وہ سراپا احتجاج بن گئے۔ اسلامی ممالک اور غیر مسلم