کتاب: حقیقت شہادتین - صفحہ 7
مقدمہ
إن الحمد للّٰه،نحمدہ ونستعینہ ونستغفرہ ونستہدیہ،ونعوذ باللّٰه من شرور أنفسنا وسیئات أعمالنا،من یہدہ اللّٰه فلا مضل لہ،ومن یضلل فلا ہادی لہ،وأشہد أن لاَ إِلٰہَ إِلاَّ اللّٰہُ وأن محمدا عبدہ ورسولہ۔۔أما بعد
اللہ تعالیٰ کا ارشاد ہے:﴿فَاعْلَمْ أَنَّہُ لاَ إِلٰہَ إِلاَّ اللّٰہُ﴾[محمد:۱۹]
ترجمہ:’’اچھی طرح جان لو ! کہ اﷲ کے علاوہ کوئی معبود برحق نہیں۔‘‘
مسلمان کو سب سے زیادہ جس چیز کا اہتمام کرنا چاہئے اور جس چیز پر اسے سب سے زیادہ حریص ہونا چاہئے وہ وہ چیزہے جس کا تعلق امورِ عقیدہ اور اصولِ عبادت سے ہے،کیونکہ عقیدے کی سلامتی اور نبی کریم صلی اللہ علیہ وسلم کی اتباع،یہی دو ایسی چیزیں ہیں کہ جن پر اعمال کی قبولیت کا دار ومدار ہے اوریہی بندۂ مومن کیلئے نفع بخش ہیں۔
تو یہ رسالہ امورِ عقیدہ سے متعلق ہے اوراُس عظیم کلمہ کی وضاحت پر مشتمل ہے جس کیلئے مخلوق کو پیدا کیا گیا،رسولوں کو مبعوث کیا گیا،کتابیں نازل کی گئیں اور جس کی بناء پر لوگ مومنوں اور کافروں میں منقسم ہو گئے اور خوش نصیب(اہلِ جنت)اور بد نصیب(اہلِ جہنم)میں بٹ گئے !
ایک ایسا کلمہ کہ جس کی وجہ سے روزِ قیامت ترازو نصب کئے جائیں گے اور نامۂ اعمال تقسیم کئے جائیں گے .....ایک ایسا کلمہ کہ جو دل کیلئے شفا اور روح کیلئے غذا ہے اور خاص طور پر اس دور میں راحتِ جاں ہے ..
یقین مانئے ہم اس پر فتن دور میں کلمۂ توحید کے سب سے زیادہ محتاج ہیں۔