کتاب: حقیقت شہادتین - صفحہ 56
ترجمہ:’’اور جب ایک اﷲ کا ذکر کیا جاتا ہے تو جو لوگ آخرت پر ایمان نہیں رکھتے ان کے دل نفرت کرنے لگتے ہیں۔اور جب اﷲ کے سوا غیروں کا ذکر کیا جاتا ہے تو خوشی سے ان کے دل کھل جاتے ہیں۔‘‘ یقینی طور پر یہ لوگ توحید کو نہیں پہچان سکے اور یہ دین کے صاف و شفاف چشمے کی معرفت حاصل نہیں کر سکے،کیونکہ یہ اپنی سوچ وفکر میں دوسروں کے غلام ہیں۔یہ گویا کافروں اور وحیِ الٰہی کو نا پسند کرنے والوں کو یوں کہہ رہے ہیں کہ ہم تمہاری ہر بات ماننے کیلئے تیار ہیں۔حقیقت یہ ہے کہ جب ان لوگوں نے توحید کو نہیں پہچانا تو گویا یہ اپنی سوچ وفکر،اپنی شکل وصورت،اپنے نصب العین اور اپنے نظریات کے اعتبار سے امتِ مسلمہ سے ایک الگ گروہ ہیں۔انھیں باہر(مشرق ومغرب)سے سیاسی،اقتصادی اور معاشرتی حمایت ملتی ہے اور ان کی حالت یہ ہے کہ یہ امتِ مسلمہ کی تاریخ اور اس کی اقدار تک سے ناواقف ہیں ! میرے بھائیو ! توحید ایک ایسی نعمت ہے کہ جس کے ذریعے بندے کا دل شرک کی تاریکیوں اور اس کی جہالتوں سے نکل کر نورِ ایمان کی طرف آجاتا ہے،انسان گمراہی اور حیرانی سے نکل کر ہدایت اور یقین کی طرف آ جاتا ہے اور اسے اطمینانِ قلب نصیب ہوتا ہے۔وہ مختلف معبودان کے سامنے ذلیل وخوار ہونے کی بجائے ایک ہی معبودِ برحق کا غلام بن جاتا ہے۔ اللہ تعالیٰ کا فرمان ہے:﴿لاَ إِلٰہَ إِلاَّ ہُوَ کُلُّ شَیْئٍ ہَالِکٌ إِلاَّ وَجْہَہُ لَہُ الْحُکْمُ وَإِلَیْہِ تُرْجَعُوْنَ﴾[القصص:۸۸] ترجمہ:’’اس کے سوا کوئی معبودِ برحق نہیں۔ہر چیز ہلاک ہو جائے گی سوائے اس کے۔ہر چیز پر اسی کی حکمرانی ہے اور تم سب اسی کی طرف لوٹائے جاؤ گے۔‘‘