کتاب: حقیقت شہادتین - صفحہ 45
إِذْحَضَرَ یَعْقُوْبَ الْمَوْتُ إِذْ قَالَ لِبَنِیْہِ مَا تَعْبُدُوْنَ مِنْ بَعْدِیْ قَالُوْا نَعْبُدُ إِلٰہَکَ وَإِلٰہَ آبَائِکَ إِبْرَاہِیْمَ وَإِسْمَاعِیْلَ وَإِسْحَاقَ إِلٰہاً وَّاحِدًا وَنَحْنُ لَہُ مُسْلِمُوْنَ﴾[ا لبقرۃ:۱۳۲۔۱۳۳]
ترجمہ:’’اور یہی وصیت ابراہیم(علیہ السلام)نے اپنے بیٹوں کو اور یعقوب(علیہ السلام)نے کی کہ اے میرے بیٹو ! اللہ نے تمہارے لئے دین اسلام کو اختیار کر لیا ہے،اس لئے جب تمہاری موت آئے تو اسلام کی حالت میں آئے۔کیا جب یعقوب(علیہ السلام)کی موت کا وقت قریب تھا تو تم لوگ وہاں موجود تھے ؟ جب انھوں نے اپنے بیٹوں سے پوچھا کہ میرے بعد تم لوگ کس کی عبادت کروگے ؟ تو انھوں نے کہا:ہم آپ اور آپ کے آباء ابراہیم،اسماعیل اور اسحاق(علیہم السلام)کے معبود ‘ ایک اللہ کی عبادت کریں گے اور ہم اسی ایک اللہ کے اطاعت گذار ہیں۔’‘
نیز فرمایا:﴿وَلَقَدْ اُوْحِیَ اِلَیْکَ وَاِلَی الَّذِیْنَ مِنْ قَبْلِکَ لَئِنْ اَشْرَکْتَ لَیَحْبَطَنَّ عَمَلُکَ وَلَتَکُوْنَنَّ مِنَ الْخَاسِرِیْنَ ٭ بَلِ اللّٰہَ فَاعْبُدْ وَکُنْ مِّنَ الشَّاکِرِیْنَ﴾[الزمر:۶۵]
ترجمہ:’’یقینا آپکی طرف بھی اور آپ سے پہلے(کے تمام نبیوں)کی طرف بھی وحی کی گئی ہے کہ اگر آپ نے شرک کیا تو بلا شبہ آپ کا عمل ضائع ہوجائے گا اور یقینا آپ خسارہ پانے والوں میں ہوجائیں گے۔بلکہ آپ صرف اللہ کی عبادت کریں اور شکر کرنے والوں میں شامل ہو جائیں۔‘‘
نیز فرمایا:﴿قُلْ إِنّمَا أُمِرْتُ أَنْ أَعْبُدَ اللّٰہَ وَلاَ أُشْرِکَ بِہٖ إِلَیْہِ أَدْعُوْ وَإِلَیْہِ مَئَابِ﴾[الرعد:۳۶]
ترجمہ:’’آپ کہہ دیجئے کہ مجھے تو بس یہی حکم دیا گیا ہے کہ میں اللہ کی عبادت