کتاب: حقیقت شہادتین - صفحہ 282
اور ڈاکٹر صالح بن حمید حفظہ اللہ کہتے ہیں: ‘’ایک اور منہجی غلطی یہ ہے کہ بعض متقدمین رحمہم اللہ نے عقائد کے باب میں علم الکلام اور منطقی اصطلاحات کا سہارا لیا جس سے عقائد اور اصولِ دین کے اہم امور بہت سارے لوگوں پر مخفی رہ گئے۔اگر وہ اس باب میں قرآن مجید کا اسلوب اختیار کرتے تو سیکھنے والے تمام لوگ اللہ کی ہدایت اور اس کے فضل کے زیادہ لائق ہوتے۔ ابن حجر الہیثمی رحمہ اللہ کہتے ہیں: ‘’جو شخص عامۃ الناس میں علم الکلام کو نشر کرنے کی کوشش کرتا ہو اسے منع کرنا چاہئے،کیونکہ ان کی عقلیں اس علم کا ادراک کرنے سے قاصر ہیں اور اس سے ان کے گمراہ ہونے کا اندیشہ زیادہ ہے۔اور جو اسلوب قرآن مجید نے اختیار کیا ہے اسی کے مطابق لوگوں کو دلائل سمجھانے چاہئیں،کیونکہ وہ اتنا واضح ہے کہ عقل اس کا ادراک فورا کر لیتی ہے۔’‘[خطبۃ الحرم:التوحید أولا] میں آخر میں دعا گوہوں کہ اللہ تعالیٰ اس کتاب کو اسلام اور مسلمانوں کیلئے نفع بخش بنائے۔آمین