کتاب: حقیقت شہادتین - صفحہ 272
میرے مومن بھائیو ! جب یہ بات ہمارے لئے بالکل واضح ہو گئی ہے کہ توحید ہی اللہ تعالیٰ کا حق ہے اور توحید کی فضیلت انتہائی عظیم ہے اور شرک کی سزا بہت سخت ہے تو ہمیں اس بات کی اشد ضرورت ہے کہ ہم توحید کو سیکھیں اور شرک سے ڈرتے رہیں،کیونکہ بغیر علم کے توحید و اخلاص کا اقرار مکمل نہیں ہوتا۔لہذا اس کا علم حاصل کرنا ضروری امر ہے۔علمِ توحید کی اہمیت کا اندازہ اس بات سے لگایا جا سکتا ہے کہ اللہ تعالیٰ نے اپنے نبی حضرت محمد صلی اللہ علیہ وسلم کو بھی اس کا حکم دیا ہے: ﴿فَاعْلَمْ أَنَّہُ لاَ إِلٰہَ إِلاَّ اللّٰہُ﴾[محمد:۱۹] ترجمہ:’’اچھی طرح جان لو کہ اﷲ کے علاوہ کوئی معبود برحق نہیں۔‘‘ جب آنحضور صلی اللہ علیہ وسلم کو بھی علمِ توحید کا حکم دیا گیا ہے تو ہم بھی جو کہ اس امرِ عظیم کی حقیقت سے ناواقف ہیں اس بات کے بالاولی مامور ہیں کہ علمِ توحید کو حاصل کرنے کا اہتمام کریں۔ہم میں سے کسی شخص کیلئے یہ بات درست نہیں ہے کہ وہ یہ کہے کہ میں تو توحید اور اس کی انواع واقسام کو اچھی طرح سے جانتا ہوں،لہذا اب مجھے مزید اس علم کو سیکھنے کی ضرورت نہیں رہی۔بلکہ ہر شخص کیلئے ضروری ہے کہ وہ بار بار اس علم کی کتب کا مطالعہ کرتا رہے،وقتا فوقتا اہلِ علم کے کلام سے فیض یاب ہوکر اس کا مراجعہ کرے کیونکہ یہ اللہ تعالیٰ کا بہت بڑا حق ہے۔جب ہم اس کو سیکھیں گے تو اس سے ہمارے دلوں میں نور پیدا ہو گا اور ہم یہ حق ادا کرنے کی کوشش کریں گے۔ اس کے ساتھ ساتھ یہ بھی ضروری ہے کہ توحید کی ضد یعنی شرک کے بارے میں بھی ہمیں معلومات ہوں۔شرک کی بھی کئی اقسام ہیں،ان میں سے سب سے بڑا شرک یہ ہے کہ اللہ کے ساتھ غیر اللہ کو بھی پکارا جائے۔یہ اللہ کی الوہیت میں شرک ہے۔ اس کے علاوہ ایک شرک اس کی ربوبیت میں اور ایک اس کے اسماء وصفات میں ہوتا ہے۔