کتاب: حقیقت شہادتین - صفحہ 271
﴿وَأَنْجَیْنَا الَّذِیْنَ آمَنُوْا وَکَانُوْا یَتَّقُوْنَ﴾[النمل:۵۳]
ترجمہ:’’اور ہم نے ان کو بچا لیا جو ایمان لائے اور انھوں نے تقوی اختیار کیا۔’‘
میرے مومن بھائی ! جب آپ کو توحید کے یہ فوائد معلوم ہو گئے تو اب آپ یہ بھی جان لیں کہ اللہ تعالیٰ شرک کو معاف نہیں کرے گا۔اس کا فرمان ہے:
﴿اِنَّ اللّٰہَ لاَ یَغْفِرُ اَنْ یُّشْرَکَ بِہٖ وَیَغْفِرُ مَا دُوْنَ ذٰلِکَ لِمَنْ یَّشَآئُ وَمَنْ یُّشْرِکْ بِاللّٰہِ فَقَدْ ضَلَّ ضَلالَاً بَعِیْدًا﴾[النساء:۱۱۶]
ترجمہ:’’بے شک اﷲ تعالیٰ اپنے ساتھ شرک کئے جانے کو معاف نہیں کرتا اور اس کے علاوہ دیگر گناہوں کو جس کے لئے چاہتا ہے معاف کردیتا ہے۔اور جو شخص اﷲ کے ساتھ شریک بناتا ہے وہ بہت دور کی گمراہی میں چلا جاتا ہے۔‘‘
جب اللہ تعالیٰ توحید پر ہی راضی ہوتا ہے اور شرک اس کے نزدیک ناقابلِ معافی جرم ہے تو شرک کرنے والوں کی سزا بھی بہت بڑی ہے اور وہ ہے دنیا میں ذلت وخواری اور آخرت میں جہنم کا عذاب۔اللہ تعالیٰ کا فرمان ہے:
﴿وَمَن یُّشْرِکْ بِاللّٰہِ فَکَأَنَّمَا خَرَّ مِنَ السَّمَآئِ فَتَخْطَفُہُ الطَّیْرُ اَوْ تَھْوِیْ بِہِ الرِّیْحُ فِیْ مَکَانٍ سَحِیْقٍ﴾[الحج:۳۱]
‘’اور جو شخص اﷲ کے ساتھ شریک بناتا ہے گویا وہ آسمان سے گرتا ہے،اب یا تو اسے پرندے اچک لے جائیں گے یا ہوا اسے کسی دور دراز جگہ پر پھینک دے گی۔’‘
نیز فرمایا:﴿اِنَّہٗ مَن یُّشْرِکْ بِاللّٰہِ فَقَدْ حَرَّمَ اللّٰہُ عَلَیْہِ الْجَنَّۃَ وَمَاْوَاہُ النَّارُ وَمَا لِلظَّالِمِیْنَ مِنْ اَنْصَارٍ﴾[المائدۃ:۷۲]
ترجمہ:’’بے شک جو اﷲ کے ساتھ کسی دوسرے کو شریک ٹھہرائے گا تو اﷲ نے اس پر جنت حرام کردی ہے اور اس کا ٹھکانا جہنم ہے۔ اور ظالموں کا کوئی مدد گار نہ ہوگا۔‘‘