کتاب: حقیقت شہادتین - صفحہ 243
داخل ہونگے۔‘‘
نیز فرمایا﴿إِنَّھُمْ کَانُوْا یُسَارِعُوْنَ فِی الْخَیْرَاتِ وَیَدْعُوْنَنَا رَغَبًا وَّرَھَبًا﴾[الأنبیاء:۹۰]
ترجمہ:’’بلا شبہ وہ بھلائی کے کاموں میں بڑھ چڑھ کر حصّہ لیتے اور محبت اور خوف سے ہمیں پکارتے تھے۔‘‘
اللہ تعالیٰ نے خود اپنے نبی حضرت محمد صلی اللہ علیہ وسلم کو حکم دیتے ہوئے فرمایا:
﴿فَصَلِّ لِرَبِّکَ وَانْحَرْ﴾[الکوثر:۲]
‘’ اپنے رب کیلئے ہی نماز پڑھو اور قربانی کرو۔‘‘
اسی طرح فرمایا:﴿قُلْ إِنَّ صَلَاتِیْ وَنُسُکِیْ وَمَحْیَایَ وَمَمَاتِیْ لِلّٰہِ رَبِّ الْعَالَمِیْنَ لاَ شَرِیْکَ لَہٗ﴾[الأنعام:۱۶۲]
ترجمہ:’’آپ کہہ دیجئے کہ یقینا میری نماز،میری قربانی،میرا جینا،میرا مرنا یہ سب اﷲ ہی کے لئے ہے جو کہ رب العالمین ہے،اس کا کوئی شریک نہیں۔‘‘
اور حضرت عمر بن الخطاب رضی اللہ عنہ بیان کرتے ہیں کہ رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم نے ارشاد فرمایا:
(لاَ تُطْرُوْنِیْ کَمَا أَطْرَتِ النَّصَارَی ابْنَ مَرْیَمَ إِنَّمَا أَنَا عَبْدٌ فَقُوْلُوْا عَبْدُ اللّٰہِ وَرَسُوْلُہُ)
ترجمہ’’تم مجھے(میرے مقام ومرتبہ سے)اس طرح نہ بڑھاؤ جیسا کہ عیسائیوں نے حضرت عیسی بن مریم علیہ السلام کو بڑھایا۔بے شک میں اﷲ کا ایک بندہ ہوں،اس لئے تم مجھے اﷲ کا بندہ اور اس کا رسول ہی کہو۔‘‘[صحیح البخاری۔أحادیث الأنبیاء۔باب قول اللّٰه تعالیٰ:واذکر فی الکتاب مریم۔۳۴۴۵]
اورصحیحین میں حضرت عائشہ رضی اللہ عنہا سے مروی ہے کہ انھوں نے کہا: