کتاب: حقیقت شہادتین - صفحہ 23
پھر اللہ تعالیٰ نے رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم کو مبعوث فرما کر اہلِ زمیں سے اپنی ناراضگی ختم کردی اور آپ صلی اللہ علیہ وسلم کو تمام جہان والوں کیلئے رحمت بنا کر،چلنے والوں کیلئے راہنما بنا کر اور تمام لوگوں پر حجت بنا کر بھیجا۔اللہ تعالیٰ نے آپ صلی اللہ علیہ وسلم کو قیامت سے پہلے ہدایت اور دینِ حق کے ساتھ مبعوث کیا۔اور آپ صلی اللہ علیہ وسلم کو خوشخبری دینے والا،ڈرانے والا،اللہ کی طرف دعوت دینے والا اور روشنی پھیلانے والا سورج بنا کر بھیجا۔اللہ تعالیٰ نے آپ صلی اللہ علیہ وسلم کی بعثت کے ساتھ ہی رسولوں کا سلسلہ ختم کردیا،آپ صلی اللہ علیہ وسلم کے ذریعے لوگوں کو گمراہی اور جہالت سے نکالا اور آپ کی رسالت کے ذریعے اندھی آنکھوں کو کھولا،بہرے کانوں کو سننے والا بنایا،جن دلوں پر سیاہی کے غلاف چڑھے ہوئے تھے انھیں حق قبول کرنے کے قابل بنایا۔چنانچہ زمین ‘ جس پر تاریکیوں کا راج تھا ‘ روشنی سے چمک اٹھی۔اور دل ‘ جن میں عداوتیں تھیں ‘ الفت ومحبت سے باغ باغ ہو گئے۔وہ ملت جو ٹیڑھی ہو چکی تھی اسے اللہ تعالیٰ نے قائم کردیا اور صاف وشفاف شریعتِ اسلامیہ کو کھول کر بیان کردیا۔اللہ تعالیٰ نے آپ صلی اللہ علیہ وسلم کے ذریعے بہت سارے بوجھ ہلکے کر دئیے اور آپ کی رسالت کو تمام جن وانس کیلئے عام کردیا۔
فرمان الٰہی ہے:﴿وَمَا أَرْسَلْنَاکَ إِلاَّ کَافَّۃً لِّلنَّاسِ۔۔۔﴾[سبأ:۲۸]
ترجمہ:’’اور ہم نے آپ کو تمام لوگوں کی طرف رسول بنا کربھیجا۔‘‘
نیز فرمایا:﴿قُلْ یَا أَیُّہَا النَّاسُ إِنِّیْ رَسُوْلُ اللّٰہِ إِلَیْکُمْ جَمِیْعًا﴾[الأعراف:۱۵۸]
ترجمہ:’’کہہ دیجئے ! اے لوگو ! میں تم سب کی طرف اللہ کا رسول ہوں۔’‘
اللہ تعالیٰ نے حضرت محمد صلی اللہ علیہ وسلم کو سلسلۂ انبیاء کے انقطاع کے بعد مبعوث فرمایا۔