کتاب: حقیقت شہادتین - صفحہ 225
وَالْیَوْمَ الْآخِرَ وَذَکَرَ اللّٰہَ کَثِیْرًا﴾[الأحزاب:۲۱] ترجمہ:’’یقینا تمھارے لئے رسول اللہ(صلی اللہ علیہ وسلم)میں عمدہ نمونہ موجود ہے،ہر اس شخص کیلئے جو اللہ تعالیٰ کی اور قیامت کے دن کی امید رکھتا ہے اور بکثرت اللہ کا ذکر کرتا رہتا ہے۔‘‘ نیز فرمایا:﴿وَمَا آتَاکُمُ الرَّسُوْلُ فَخُذُوْہُ وَمَا نَہَاکُمْ عَنْہُ فَانْتَہُوْا﴾[الحشر:۷] ‘’ اور جو کچھ تمہیں رسول دیں وہ لے لو اور جس سے روکیں اس سے رک جاؤ۔’‘ اور جب کچھ لوگوں نے اللہ سبحانہ وتعالی کی محبت کا دعوی کیا تو اس نے ان کا امتحان لینے کیلئے سورۃ آل عمران میں یہ آیت کریمہ نازل فرما دی: ﴿قُلْ اِنْ کُنْتُمْ تُحِبُّوْنَ اللّٰہ َفاتَّبِعُوْنِیْ یُحْبِبْکُمُ اللّٰہُ وَیَغْفِرْلَکُمْ ذُنُوْبَکُمْ وَاللّٰہُ غَفُوْرٌ رَّحِیْمٌ﴾[آلِ عمران:۳۱] ترجمہ:(اے نبی صلی اللہ علیہ وسلم)فرمادیجئے:اگر تم اللہ سے محبت رکھتے ہو تو میری پیروی کرو،اللہ تعالیٰ تم سے محبت بھی کرے گا اور تمہارے گناہ بھی بخش دے گا۔اور اللہ تعالیٰ بہت بخشنے والا،نہایت مہربان ہے۔‘‘ اسی طرح اللہ رب العزت کا فرمان ہے: ﴿یَآ اَیُّھَا الَّذِیْنَ آمَنُوْا اَطِیْعُوْا اللّٰہَ وَاَطِیْعُوْا الرَّ سُوْلَ وَ اُوْلِی اْلاَمْرِ مِنْکُمْ فَاِنْ تَنَازَعْتُمْ فِیْ شَیْئٍ فَرُدُّوْہُ اِلَی اللّٰہِ وَالرَّسُوْلِ اِنْ کُنْتُمْ تُؤْمِنُوْنَ بِاللّٰہِ وَالْیَوْمِ الْآخِرِ ج ذٰلِکَ خَیْرٌ وَّاَحْسَنُ تَاْوِیْلاً﴾[النساء:۵۹] ترجمہ:’’اے ایمان والو:اﷲ کی اطاعت کرواور رسول کی اطاعت کرو اورانکی جو تم میں حکم والے ہیں۔پھر اگر تمہارا آپس میں کسی معاملے پر اختلاف ہو جائے تو تم اسے اﷲاور رسول کی طرف لوٹا دو اگر تم واقعی اﷲاور روزِ آخرت پر ایمان رکھتے ہو۔یہ بہتر