کتاب: حقیقت شہادتین - صفحہ 22
قائم تھے)اور اللہ تعالیٰ نے فرمایا ہے:میں نے آپ کو اس لئے مبعوث کیا کہ آپ کو آزماؤں اور آپ کے ذریعے لوگوں کی آزمائش کروں۔اور میں نے آپ پر ایسی کتاب نازل کی ہے جسے پانی دھو نہیں سکتا(یعنی یہ کتاب باقی رہنے والی ہے)اور آپ اسے سوتے ہوئے اور بیداری ‘ دونوں حالتوں میں پڑھ سکتے ہیں ....’‘
الشیخ صالح آل الشیخ ‘ نبی کریم صلی اللہ علیہ وسلم کے اس ارشاد(إِنَّمَا بَعَثْتُکَ لِأَبْتَلِیَکَ وَأَبْتَلِیَ بِکَ)’’میں نے آپ کو اس لئے مبعوث کیا کہ آپ کو آزماؤں اور آپ کے ذریعے لوگوں کی آزمائش کروں’‘ کے متعلق کہتے ہیں:
‘’یہ جو آزمائش حضرت محمد صلی اللہ علیہ وسلم کیلئے تھی یہ ہمارے لئے بھی ہے کہ ہم اُس چیز پر کتنا عمل کرتے ہیں جس کے ساتھ آپ صلی اللہ علیہ وسلم کو مبعوث کیا گیا۔اور آپ صلی اللہ علیہ وسلم کو صحیح عقیدے کے ساتھ بھیجا گیا،چنانچہ ہم پر واجب ہے کہ ہم اس پر ایمان لے آئیں۔اور آپ صلی اللہ علیہ وسلم کو اوامر ونواہی کے ساتھ بھیجا گیا تاکہ ہم ان پر عمل کریں۔درحقیقت یہ ابتلا لوگوں کیلئے ہے کہ کیا وہ اللہ تعالیٰ کی نازل کردہ کتاب اور آپ صلی اللہ علیہ وسلم پر نازل شدہ شریعت کی تصدیق کرتے ہیں یا انکار کرتے ہیں ؟ اورکیا وہ ایمان باللہ،ایمان بالملائکہ،ایمان بالکتب،ایمان بالرسل اور ایمان بالیوم الآخر کے تقاضوں کو صحیح طور پرپورا کرتے ہیں ؟ اور کیا وہ اوامر ونواہی پر عمل کرتے ہیں ؟ اور یہی دراصل رسالت کا خلاصہ ہے۔‘‘[کیسٹ:تلازم العقیدۃ والشریعۃ]