کتاب: حقیقت شہادتین - صفحہ 19
ترجمہ:’’اور ہم نے آپ سے پہلے جو رسول بھی بھیجا اس پر یہی وحی نازل کی کہ میرے سوا کوئی معبود نہیں ہے،اس لئے تم سب میری ہی عبادت کرو۔’‘ اور نبی کریم صلی اللہ علیہ وسلم کا ارشاد گرامی ہے: (اَلْأنْبِیَائُ إِخْوَۃٌ لِعَلاَّتٍ،أُمَّہَاتُہُمْ شَتّٰی وَدِیْنُہُمْ وَاحِدٌ) ترجمہ’’تمام انبیاء علاتی بھائی ہیں،ان کی مائیں الگ الگ تھیں لیکن سب کا دین ایک تھا۔‘‘[بخاری:۳۴۴۳،مسلم:۲۳۶۵] ہر نبی نے اپنی قوم کو اپنی اطاعت وفرمانبرداری کرنے کا حکم دیا کیونکہ ان کی رسالت کا یہی تقاضا تھا۔اللہ رب العزت کا فرمان ہے: ﴿وَمَا أَرْسَلْنَا مِنْ رَّسُوْلٍ إِلاَّ لِیُطَاعَ بِإِذْنِ اللّٰہِ﴾[النساء:۶۴] ’’اور ہم نے ہر رسول کواس لئے بھیجا کہ اللہ کے حکم سے اس کی اطاعت کی جائے۔’‘ تمام انبیاء ورسل علیہم السلام یکے بعد دیگرے اپنی اپنی قوموں کی طرف آتے رہے اور انھیں توحید کا اقرار کرنے اور شرک کو چھوڑ دینے کی دعوت دیتے رہے۔ فرمان الٰہی ہے:﴿ثُمَّ أَرْسَلْنَا رُسُلَنَا تَتْرَا کُلَّمَا جَائَ أُمَّۃً رَّسُوْلُہَا کَذَّبُوْہُ فَأَتْبَعْنَا بَعْضَہُمْ بَعْضًا وَّجَعَلْنَاہُمْ أَحَادِیْثَ﴾[المؤمنون:۴۴] ترجمہ:’’پھر ہم نے پے در پے رسول بھیجے،جب بھی کسی امت کے پاس اس کا رسول آیا تو انھوں نے اسے جھٹلا دیا۔پھر ہم بھی انھیں یکے بعد دیگرے ہلاک کرتے گئے اور انھیں کہانیاں بناتے گئے۔’‘ یہاں تک کہ حضرت موسی علیہ السلام،اور ان کے بعد حضرت عیسی علیہ السلام آئے اور ان دونوں کی کتابوں میں حضرت محمد صلی اللہ علیہ وسلم کی بعثت کی بشارت دی گئی۔ اللہ تعالیٰ کا فرمان ہے:﴿اَلَّذِیْنَ یَتَّبِعُوْنَ الرَّسُوْلَ النَّبِیَّ الْأُمِّیَّ الَّذِیْ