کتاب: حقیقت شہادتین - صفحہ 168
ہے اور اسی لئے اﷲ تعالیٰ نے ہر مشرک پرجنت کو حرام قرار دیا ہے اور اہلِ توحید کے لئے اس کے جان ومال اور اہل وعیال کو حلال کیا ہے۔اور اﷲ تعالیٰ کی بندگی نہ کرنے کے جرم میں انھیں اپنا غلام بنانے کو جائز قرار دیا ہے۔اﷲ تعالیٰ نے مشرک کے کسی بھی عمل کو قبول کرنے سے یا اس کے متعلق کسی کی سفارش قبول کرنے سے یاآخرت میں اس کی کسی پکار کو قبول کرنے یا اس کی کسی امید کو پورا کرنے سے انکار کیا ہے۔اس کی وجہ یہ ہے کہ مشرک اﷲ تعالیٰ کے متعلق سب سے بڑا نادان اور جاہل ہوتاہے اور اسی بناء پر وہ اﷲ کی مخلوق میں سے کسی ایک کو اس کا مدّ مقابل ٹھہراتا ہے جواس کی جہالت اور اﷲ تعالیٰ کے ساتھ ظلم کی انتہا ہے اگرچہ وہ اﷲ تعالی پر ظلم نہیں کرسکتا بلکہ وہ اپنے آپ پر ہی ظلم کرتا ہے۔[الجواب الکافی:109] 7. شرک ایک نقص اور عیب ہے جس سے اﷲ تعالیٰ نے اپنے آپ کو پاک قرار دیا ہے۔جو شخص اﷲکے ساتھ شرک کرتا ہے وہ اﷲ تعالیٰ کے لئے وہ عیب ثابت کرتا ہے جس سے اس نے اپنے آپ کو پاک قرار دیا ہے اور یہ اﷲ تعالیٰ کی سراسر نافرمانی اور کھلی مخالفت ہے۔ شرک کی قسمیں 1. شرکِ اکبر:اس سے انسان اسلام سے خارج ہوجاتا ہے اور اگر وہ اس سے توبہ کئے بغیر مرجائے توہمیشہ کے لئے جہنم رسید ہوجاتا ہے۔ شرکِ اکبر کا مطلب یہ ہے کہ کوئی عبادت غیر اﷲ کیلئے کی جائے مثلا غیر اﷲ سے دعا مانگنا،اس کا تقرب حاصل کرنے کے لئے قربانی اور نذر ونیاز پیش کرنا چاہے وہ غیر اﷲ اصحابِ قبور ہو ں یا جنات اور شیاطین ہوں،فوت شدگان یا زندہ ہوں۔ان سے اس بات کاخوف کھانا کہ وہ اسے نقصان پہنچائیں گے یا بیمار کردیں گے اور ان