کتاب: حقیقت شہادتین - صفحہ 167
اے اﷲ کے رسول ! ضرور بتلائیے۔تو آپ صلی اللہ علیہ وسلم نے فرمایا:اﷲ کے ساتھ شرک کرنا اور والدین کی نافرمانی کرنا۔‘‘
امام ابن القیم رحمہ اﷲ فرماتے ہیں:اﷲ تعالیٰ نے یہ واضح کردیا ہے کہ تخلیقِ کائنات اور اس کے نظم وانتظام کا مقصد یہ ہے کہ لوگ اﷲ تعالیٰ کو اس کے اسماء وصفات کے ذریعے جانیں،صرف اس کی عبادت کریں اور اس کے ساتھ کسی کو شریک نہ کریں۔اور آپس میں عدل وانصاف سے کام لیں اور عدل وانصاف ہی وہ چیز ہے جس پرآسمان وزمین کے قیام کا دار ومدار ہے جیسا کہ فرمانِ باری ہے:
﴿وَلَقَدْ اَرْسَلْنَا رُسُلَنَا بِالْبَیِّنٰتِ وَاَنْزَلْنَا مَعَہُمُ الْکِتَابَ وَالْمِیْزَانَ لِیَقُوْمَ النَّاسُ بِالْقِسْطِ﴾[الحدید:25]
ترجمہ:’’ہم نے یقینا اپنے رسولوں کو کھلی نشانیوں کے ساتھ بھیجا اور ان کے ساتھ کتابیں اور میزان اتارا تاکہ لوگ عدل وانصاف قائم کریں۔‘‘
اس آیت میں اﷲ تعالیٰ نے یہ بتلایا ہے کہ اس نے اپنے رسول اس لئے بھیجے اور اپنے کتابیں اس لئے نازل کیں کہ لوگ انصاف قائم کریں۔اور سب سے بڑا عدل وانصاف توحید ہے بلکہ وہ عدل وانصاف کا خلاصہ اور اس کا لبِ لباب ہے جبکہ شرک کھلا ہوا ظلم ہے جیسا کہ ارشاد ہے:۔﴿اِنَّ الشِّرْکَ لَظُلْمٌ عَظِیْمٌ﴾[لقمان:13]
‘’بلا شبہ شرک بہت بڑا ظلم ہے۔‘‘
شرک سب سے بڑا ظلم ہے اور توحید سب سے بڑا عدل ہے۔شرک تخلیق ِ کائنات کے مقصد کے بالکل الٹ ہے۔اسی لئے وہ سب سے بڑا گناہ ہے۔اس سلسلے میں امام ابن قیم رحمہ اﷲ فرماتے ہیں:
شرک تخلیقِ کائنات کے مقصد کے سراسر خلاف ہے،اسی لئے وہ سب سے بڑا گناہ