کتاب: حقیقت شہادتین - صفحہ 16
‘’ہم نے ایسے انبیاء بھیجے جو جنت کی خوشخبری دینے والے اور جہنم سے ڈرانے والے تھے،تاکہ رسولوں کی بعثت کے بعد لوگوں کے پاس اللہ تعالیٰ کے خلاف کوئی حجت باقی نہ رہے۔اور اللہ تعالیٰ غالب اور حکمت والا ہے۔‘‘ نیز فرمایا:﴿وَمَا نُرْسِلُ الْمُرْسَلِیْنَ إِلاَّ مُبَشِّرِیْنَ وَمُنْذِرِیْنَ فَمَنْ آمَنَ وَأَصْلَحَ فَلاَ خَوْفٌ عَلَیْہِمْ وَلاَ ہُمْ یَحْزَنُوْنَ ٭ وَالَّذِیْنَ کَذَّبُوْا بِآیٰاتِنَا یَمَسُّہُمُ الْعَذَابُ بِمَا کَانُوْا یَفْسُقُوْنَ﴾[الأنعام:۴۸۔۴۹] ترجمہ:’’اور ہم رسولوں کو صرف اس لئے بھیجتے ہیں کہ وہ جنت کی خوشخبری دیں اور جہنم سے ڈرائیں۔پس جو لوگ ایمان لائیں گے اور عمل صالح کریں گے انھیں نہ(مستقبل کا)کوئی خوف لاحق ہو گا اور نہ(ماضی کا)غم۔اور جو لوگ ہماری آیتوں کو جھٹلائیں گے انھیں ان کی نافرمانیوں کی وجہ سے ہمارا عذاب پکڑ لے گا۔’‘ اور حضرت عبد اللہ بن مسعود رضی اللہ عنہ بیان کرتے ہیں کہ رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم نے ارشاد فرمایا:(لاَ أَحَدَ أَغْیَرُ مِنَ اللّٰہِ،وَلِذٰلِکَ حَرَّمَ الْفَوَاحِشَ مَا ظَہَرَ مِنْہَا وَمَا بَطَنَ،وَلاَ أَحَدَ أَحَبُّ إِلَیْہِ الْمَدْحُ مِنَ اللّٰہِ عَزَّ وَجَلَّ،وَلِذٰلِکَ مَدَحَ نَفْسَہُ)[بخاری:۴۶۳۴،مسلم:۲۷۶۰] ترجمہ:’’اللہ تعالیٰ سے زیادہ غیرت والا کوئی نہیں،اسی لئے اس نے بے حیائی کے تمام کاموں کو حرام قرار دیا ہے چاہے وہ ظاہر ہوں یا باطن ہوں۔اور اللہ تعالیٰ سے زیادہ مدح وثناء کو پسند کرنے والا کوئی نہیں،اسی لئے اس نے اپنی تعریف خود کی ہے۔’‘ اور صحیح مسلم کی ایک روایت میں ان الفاظ کا اضافہ ہے: (وَلَیْسَ أَحَدٌ أَحَبُّ إِلَیْہِ الْعُذْرُ مِنَ اللّٰہِ،مِنْ أَجْلِ ذٰلِکَ أَنْزَلَ الْکِتَابَ وَأَرْسَلَ الرُّسُلَ)[مسلم:۲۷۶۰]