کتاب: حمید الدین فراہی رحمہ اللہ اور جمہور کےاصول تفسیر تحقیقی و تقابلی مطالعہ - صفحہ 296
اس مسئلے کو ابن حجر رحمہ اللہ متفق علیہ مسئلہ کہتے ہیں:
"الحمل علی الحقيقة الشّرعيّة مقدّم على اللغوية اتّفاقًا. "[1]
کہ شرعی حقیقت پر محمول کرنا لغوی حقیقت پرمحمول کرنے سے بالاتّفاق مقدم ہے۔
شراب کے بارے میں سيدنا عمررضى اللہ عنہ نے منبر نبوی صلی اللہ علیہ وسلم پر خطبہ دیتے ہوئے فرمایا:
"إنّه قد نزل تحریمُ الخمرِ وهي من خمسةِ أشیاءَ:العنبِ والتّمرِ والحنطةِ والشّعیرِ والعسلِ،والخمرُ ما خامر العقلَ. "[2]
کہ شراب کی حرمت نازل ہوچکی یہ ان پانچ چیزوں سے بنتی ہے:انگور،کھجور،گندم،جو اور شہد۔اور خمر سے مراد ہر وہ شے ہے جوعقل پرپردہ ڈال دے۔
شریعت میں خمر سے مراد ہر وہ چیز ہے جوعقل کو ڈھانپ دے،جبکہ لغت میں انگوروں سے نچوڑ کر حاصل کی گئی نشیلی چیز خمر کہلاتی ہے،اگرچہ اس میں اہل لغت کا اختلاف موجود ہے۔ابن حجر رحمہ اللہ کہتے ہیں:
''لو سلم أن الخمر في اللّغة يختصّ بالمتّخذ من العنب فالاعتبار بالحقيقة الشّرعيّة وقد تواردت الأحاديث على أن المسكر من المتّخذ من غير العنب يسمّى خمرًا،والحقيقة الشّرعيّة مقدّمة على اللّغوية" [3]
کہ اگر یہ بات تسلیم بھی کرلی جائے کہ خمر کا لفظ اسی کے ساتھ خاص ہے جو انگور سے حاصل کی جائے تو بھی حقیقتِ شرعیہ کا اعتبار کیا جائے گا اور اس بارے میں کئی احادیث ہیں کہ انگور کے علاوہ دوسری اشیاء سے حاصل کردہ نشیلی چیزوں کو بھی خمر کہا گیا ہے۔حقیقتِ شرعیہ(شرعی معنیٰ)لغوی معنیٰ پر مقدّم ہے۔
راغب اصفہانی رحمہ اللہ خمر کی لغوی بحث کرتے ہوئے لکھتے ہیں:
’’اصل میں خمر کے معنیٰ کسی چیز کو چھپانے کے ہیں،اسی طرح خمار اصل میں ہراس چیز کو کہا جاتا ہے جس سے کوئی چیز چھپائی جائے،مگر عرف میں صرف اوڑھنی پر بولا جاتاہے۔اس کی جمع خُمُر آتی ہے،چنانچہ فرمانِ باری ہے:﴿وَلْيَضْرِبْنَ بِخُمُرِهِنَّ عَلَى جُيُوبِهِنَّ﴾کہ اور اپنے سینوں پر اوڑھنیاں اوڑھے رہا کریں۔کہا جاتا ہے:اخْتَمَرَتِ المرْءَةُ وَتَخَمّرَتْ کہ خاتون نے سر پر اوڑھنی اوڑھ لی۔خمرتُ الإناءَ کہ میں نے برتن ڈھانپ دیا۔ایک روایت میں ہے:((خَمِّرُوا آنِیَتَکُمْ))کہ کھانے کے برتن ڈھانپ کررکھا کرو۔أَخْمَرْتُ العَجِینَ کہ میں نے گوندھے ہوئے آٹے میں خمیر ڈالا۔اور خميرة کو خمیرہ اسی لئے کہا جاتا
[1] فتح الباري:9 ؍ 168
[2] صحیح البخاري:کتاب الأشربة، باب ماجاء في أن الخمر ما خامر العقل من الشّراب، 5588 ؛ صحيح مُسلم:كتاب التّفسير، باب في نزول تحريم الخمر، 3032
[3] فتح الباري:10 ؍ 47