کتاب: حمید الدین فراہی رحمہ اللہ اور جمہور کےاصول تفسیر تحقیقی و تقابلی مطالعہ - صفحہ 228
مزید لکھتے ہیں: ’’میرے نزدیک سب سے زیادہ بے خطر راہ یہ ہے کہ استنباط کی باگ قرآن کے ہاتھ میں دے دی جائے۔اس کا نظم و سیاق جس طرف اشارہ کرے اسی طرف چلنا چاہئے۔‘‘[1] ليكن سطور بالا میں پیش کردہ اربابِ تفسیر کے بیانات سے مولانا فراہی رحمہ اللہ کے ان نظریات کی کمزوری عیاں ہو کر سامنے آ جاتی ہے،جس سے معلوم ہوتا ہے کہ آیات قرآنی کے نظم کے سلسلہ میں مولانا راہِ افراط و غلو پر گامزن ہیں،جو لائق استحسان نہیں ہے۔
[1] تفسیر نظام القرآن:ص528