کتاب: ہمارے اسلاف - صفحہ 8
زیرِ نظر مجموعے میں پہلے تو مولف نے تحریکِ اہلِ حدیث کے تیس کے قریب اکابر علما کا تذکرہ کیا ہے،جن میں ان کے سوانح کا ذکر بھی ہے اور ساتھ ہی ان کی دینی و سیاسی خدمات کا تذکرہ بھی پڑھنے کو ملتا ہے،اس کے بعد دوسرے باب میں جماعت اہلِ حدیث کی ان خدمات کا تذکار ہے،جو آزادیِ وطن اور قیامِ پاکستان کے بعد نفاذِ اسلام کی خاطر اس مقدس تحریک نے پیش کی ہیں۔چنانچہ اس سلسلے میں آئینِ پاکستان میں اسلامی قوانین کی شمولیت اور مرزائیوں کے خلاف اٹھنے والی تحریکِ ختمِ نبوت میں علمائے اہلِ حدیث کی خدمات کا تفصیلی تذکرہ کیا گیا ہے اور بتایا گیا ہے کہ ان تحریکات میں اکابرِ جماعت کا قائدانہ کردار رہا ہے،جس کی پاداش میں انھیں قید و بند کے مصائب بھی برداشت کرنے پڑے۔
اسی طرح برصغیر کی آزادی اور قیامِ پاکستان کے لیے برپا ہونے والی تحریک میں بھی جماعت اہلِ حدیث اور علمائے حدیث کا کردار بہت اہم تھا،جس کے تفصیلی تذکرے میں مولانا یوسف انور صاحب نے کئی مخفی گوشوں کو اجاگر کیا ہے اور ہماری نوجوان نسل کے سامنے واقعات و شواہد کے ساتھ ان لازوال قربانیوں کو پیش کیا ہے جو تحریکِ آزادی میں شریک اہلِ حدیث کے قائدین نے جماعتی اور انفرادی صورت میں پیش کی تھیں۔اس سلسلے میں زیرِ نظر کتاب کا ایک نمایاں امتیاز یہ ہے کہ یہ تمام تر حالات محترم مولف کے چشم دید ہیں جو ان کے بیتے دنوں کی حقیقی داستان کی حیثیت رکھتے ہیں۔
دراصل اس کتاب میں شامل بیشتر مضامین مولف محترم کی وہ نگارشات ہیں جو وقتاً فوقتاً جماعتی رسائل و جرائد میں شائع ہوتی رہی ہیں،جنھیں اب کتابی شکل میں پیش کیا جا رہا ہے۔اﷲ تعالیٰ سے دعا ہے کہ وہ مولف محترم کو صحت و عافیت سے نوازے اور انھیں مزید دینی و مسلکی خدمات کی توفیق دے۔