کتاب: ہمارے اسلاف - صفحہ 306
مواقع پر میاں صاحب سے ملاقات کا جب شرف حاصل ہوتا تو برصغیر کی تحریکوں اور سیاسی اتار چڑھاؤ کی بہت سی داستانیں وہ سناتے (یہ اس زمانے کی باتیں ہیں،جب مرکزی جمعیت اہلِ حدیث کے دفاتر کچھ عرصہ کے لیے بحرانی دور کے باعث مجیدیہ فلور ملز مصری شاہ منتقل ہو گئے تھے)۔
ضلع گورداسپور میں ہمارے بابائے تبلیغ محترم مولانا محمد عبداﷲ آف بوریوالہ کی سربراہی میں ان کے خاندان کے افراد اور جماعتی احباب نے تحریکِ پاکستان میں خوب تگ و دو کی۔اسی طرح معروف واعظ مولانا امیر الدین بھابڑی اور ان کے صاحبزادوں مولانا محمد یعقوب (سابق ناظمِ جمعیت فیصل آباد) اور مولوی محمد ابراہیم (شافی دواخانہ والے) کی تحریکی تقریروں نے ضلع بھر کو گرم کیے رکھا۔
ضلع فیروز پور میں تحریکِ پاکستان کے روحِ رواں لکھوی خاندان کے لوگ تھے۔جامعہ محمدیہ لکھوکے کے اساتذہ و طلبا اورمنتظمین تحریک کی کامیابی کے لیے دن رات ایک کیے ہوئے تھے۔خصوصاً مولانا محی الدین لکھوی اور مولانا معین الدین لکھوی نے ضلع کے سیاسی طور پر بڑے مسلم لیگی خاندان ممدوٹ کا بھرپور ساتھ دیا،جس کے نتیجے میں قیامِ پاکستان کے بعد پنجاب کے پہلے وزیرِ اعلیٰ نواب افتخار حسین ممدوٹ بنائے گئے۔اس ضلعے میں مولانا عبدالقادر زیروی اور حاجی عبدالعظیم (زمزم دواخانہ خانیوال) نے بھی تحریک میں بڑی کاوشیں کیں۔
ہمارے ضلع فیصل آباد (اس وقت کے لائل پور) میں تحریکِ پاکستان کے ایام میں مولانا محمد اسحاق چیمہ ضلعی مسلم لیگ کے سیکرٹری جنرل تھے۔ضلعی مقامات تاندلیانوالہ اور ماموں کانجن کے علاقوں میں حضرت صوفی محمد عبداﷲ ناظم دار العلوم اوڈانوالہ کے مریدوں اور مولانا محمد صدیق کرپالوی اور شاعرِ اسلام مولانا محمد ابراہیم