کتاب: ہمارے اسلاف - صفحہ 17
والے تھے۔وہ نفس پرستی اور خواہشات کے غلام نہ تھے۔من گھڑت اور خود ساختہ طریقۂ عبادت سے نفرت کرتے تھے۔تزکیۂ نفس کے لیے مسنون طریقہ اختیار کرتے اور عبادت میں احسان کے قائل تھے۔ذکر و اذکار اور فکر و تدبر میں نبوی اسلوب کو پسند کرتے اور اس کی دعوت دیتے اور اسی پر استقامت اختیار کرتے۔ ان قابلِ قدر اور باکمال علما و مشایخ کا ایک دل آویز تذکرہ ہمارے ممدوح مولانا محمد یوسف انور حفظہ اللہ نے نہایت عمدگی اور دل نشین انداز میں مرتب کیا ہے۔مولانا موصوف اپنی ذات میں انجمن ہیں،اﷲ تعالیٰ نے انھیں بے پناہ صلاحیتوں سے نوازا ہے۔آپ قدیم و جدید علوم سے بہرہ مند ہیں۔عرصہ دراز سے دعوتی میدان میں خدمات سرانجام دے رہے ہیں۔جامع مسجد رحمانیہ مندر گلی کی خطابت سے اپنے مشن کا آغاز کیا اور اب عرصہ 25 سال سے جامع مسجد امین پور بازار میں فنِ خطابت کے جوہر دکھا رہے ہیں۔جامع مسجد اہلِ حدیث امین پور بازار کو فیصل آباد میں مرکزی حیثیت حاصل ہے،جہاں ہمیشہ مرکزی اجلاس اور اجتماعات منعقد ہوتے رہتے ہیں۔آج کل یہ مسجد تعمیرِ نو کے مراحل سے گزر رہی ہے۔امید ہے پوری شان و شوکت کے ساتھ دوبارہ تعمیر ہو گی۔مولانا کی بھرپور دلچسپی سے اس کی تعمیرِ نو کا آغاز ہوا ہے۔ ایک وسیع حلقہ آپ سے وابستہ ہے۔آپ کو اکابر علما کی خدمت کرنے اور ان سے علمی و روحانی فیض پانے کا موقع ملا ہے،اس ضمن میں آپ کے والدِ گرامی مولوی عبدالرحمان رحمہ اللہ کا کردار نمایاں ہے۔وہ اہلِ علم سے بہت محبت کرتے تھے۔قیامِ پاکستان کے بعد شہر فیصل آباد میں سکونت اختیار کی،تمام قابلِ ذکر علمائے کرام کی مہمان نوازی کرتے اور ان کی خدمت کرنے کی سعادت حاصل کرتے،جس کی وجہ سے مولانا موصوف کو بھی علمائے کرام کی صحبت حاصل ہوئی اور ان کو قریب سے