کتاب: حکمران بیور و کریسی اور عوام - صفحہ 17
کریں اور جب وہ معصیت کا حکم کرے تو نہ اُس کی بات سنی جائے اور نہ اطاعت کی جائے‘‘۔ (مختصر صحیح بخاری کتاب الاحکام:2015) لہٰذا جن دقیق اہل نظر نے اس حدیث پر عمل کیا اور ان کی بات کو سنا، مانا اور سراہا گیا تو اس وقت تک حاکم؍قائد بھی سیدھے رہے اور ان کی حکومت اور رعایا اور دنیا سیدھی رہی مثلاً سیدنا عمر فاروق ص۔ لیکن جب ان اہل نظر کی بات کو ’’نہ تو سنا ہی گیا اور نہ ہی مانا‘‘ گیا بلکہ ان پر ظلم و ستم روا رکھے جانے شروع ہوئے تو حکمرانوں کی حکومتیں کمزور ہو گئیں۔ دنیا برباد ہوئی اور آخرت میں اللہ ہی اُن کے انجامِ کار سے واقف ہے۔ مثلاً بنو امیہ اور بنو عباس کی حکومتیں۔ پھر جب یہ دور بھی ختم ہوا اور طوائف الملوکی آئی اور دقیق نظر اہل علم کی جگہ مداحوں؍ طبلہ نوازوں؍ شاعروں اور ناچ گانے والوں نے لے لی اور اہل علم کی آوازاگر کہیں اٹھی بھی تو کبھی ’’قائدین‘‘ کے کانوں تک نہ پہنچی اور کبھی پہنچنے نہ دی گئی اور اگر کبھی بادلِ نخواستہ قائدین نے وہ بات سنی تو اس کا الٹ ہی مطلب سمجھا اور جن لوگوں نے درمیانی واسطہ بن کر بات سنائی انہوں نے اور بھی مرچ مصالحہ لگا کر بتائی۔ نتیجتاً قائدین نے اپنے ہاتھوں سے اپنی فوجوں اور سپاہیوں سے اپنے ہی عوام کو جو کہ اسلام نافذ کرنے کا مطالبہ کر رہے تھے، گولیوں کی بارش سے بھون ڈالا اور یہ ’’آوازیں‘‘ ہمیشہ کے لیے بند کر دی گئیں۔ نفاذِ اسلام کی ترتیب باندازِ محمد رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم ہادئ اعظم، رہبر کامل، فخر انسانیت، سید اولادِ آدم احمد مجتبیٰ محمد مصطفی صلی اللہ علیہ وسلم کی زندگی پر غور کرنے سے پتہ چلتا ہے کہ دین اسلام کے نفاذ کے لئے سات چیزوں کی ضرورت ہے۔ 1 ۔تعلیم و تربیت 2 ۔میڈیا 3۔ہجرت 4۔قانون۔ 5۔سیکورٹی اور انٹیلی جنس6۔قوت و جہاد فی سبیل اللہ 7۔دولت کی تقسیم۔ آج اُن لوگوں کی کمی نہیں جو اسلام نافذ کرنا چاہتے ہیں لیکن اس ترتیب کو ملحوظ نہیں رکھا جاتا۔ مثلاً کوئی جہاد و قتال تو کرتا ہے لیکن اس سے پہلے ترتیب نفاذِ شریعت اسلامیہ کی پانچ چیزوں کو پس پشت ڈال کر کر رہا نتیجہ یہ کہ اُس کی تعلیم ایک ’’ہاتھ‘‘ میں ہے تو میڈیا کسی ’’دوسرے ہاتھ‘‘ میں۔ قانون ’’کسی اور‘‘ کا مانتا ہے جبکہ سیکورٹی اور انٹیلی جنس کی ’’ذمہ داری‘‘ کسی دوسرے فریق کے ذمے ہے۔ چنانچہ جب ’’چوں چوں کا یہ مربہ‘‘ ہضم کرنے کے بعد جہاد و قتال ہو گا تو ’’شریعت اسلامیہ‘‘ کیسے نافذ ہو گی؟ یعنی پانچ