کتاب: حج وعمرہ کی آسانیاں - صفحہ 74
- د - حج و عمرہ میں نیابت سے متعلّقہ آسانی معذور اور میت کی طرف سے حج و عمرہ: حج اور عمرے کی آسانیوں میں سے ایک یہ ہے ، کہ دائمی بیماری ، بڑھاپے وغیرہ کی بنا پر سفر کی استطاعت نہ رکھنے والے زندہ لوگوں اور حج و عمرہ ادا کیے بغیر فوت ہونے والے اشخاص کی طرف سے کوئی دوسرا شخص انہیں ادا کر سکتا ہے۔ اس مقام پر توفیقِ الٰہی سے اس بارے میں چھ احادیث پیش کی جارہی ہیں: ا: حضرات ائمہ ترمذی ، نسائی ، ابن ماجہ اور ابن خزیمہ نے حضرت ابو رَزین عقیلی رضی اللہ عنہ سے روایت نقل کی ہے، کہ بے شک وہ نبی کریم صلی اللہ علیہ وسلم کی خدمت میں حاضر ہوئے اور عرض کیا: ’’ یَا رَسُوْلَ اللّٰہِ! إِنَّ أَبِيْ شَیْخٌ کَبِیْرٌ ، لَا یَسْتَطِیْعُ الْحَجَّ وَلَا الْعُمْرَۃَ ، وَلَا الظَّعْنَ۔‘‘ ’’یا رسول اللہ۔ صلی اللہ علیہ وسلم ۔! بے شک میرے والد بہت عمر رسیدہ ہیں، حج و عمرے کے لیے نہ پیدل جا سکتے ہیں اور نہ ہی سوار ہونے کی طاقت رکھتے ہیں۔‘‘ آنحضرت صلی اللہ علیہ وسلم نے فرمایا: ’’حُجَّ عَنْ أَبِیْکَ وَاعْتَمِرْ۔‘‘ [1]
[1] جامع الترمذي، أبواب الحج، باب ، رقم الحدیث ۹۳۳، ۳؍۵۸۰۔۵۸۱؛ وسنن النسائي، کتاب مناسک الحج،، ۵؍۱۱۷؛ و سنن ابن ماجہ ، کتاب المناسک، رقم الحدیث ۲۹۰۶، ۸؍۴۸۹ ۔ ۴۹۰؛ و صحیح ابن خزیمۃ ، کتاب المناسک ، رقم الحدیث ۳۰۴۰، ۴؍۳۰۴۔ ۳۴۵۔ الفاظِ حدیث جامع الترمذي کے ہیں۔شیخ البانی نے اسے [صحیح] قرار دیا ہے۔ (ملاحظہ ہو: صحیح سنن الترمذي ۱؍۲۷۵)۔