کتاب: حج وعمرہ کی آسانیاں - صفحہ 65
عکرمہ نے بیان کیا :’’ابن عمر رضی اللہ عنہما نے فرمایا:
’’ اِعْتَمَرَ النَّبِيُّ صلي اللّٰه عليه وسلم قَبْلَ أَنْ یَحُجَّ۔‘‘ [1]
’’نبی کریم صلی اللہ علیہ وسلم نے حج کرنے سے پہلے عمرہ کیا۔‘‘
ج: امام ابن خزیمہ نے حضرت عائشہ رضی اللہ عنہا سے روایت نقل کی ہے ، کہ بے شک حجۃ الوداع کے سال رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم نے لوگوں سے فرمایا:
’’ مَنْ أَحَبَّ أَنْ یَرْجِعَ بِعُمْرَۃِ قَبْلَ الْحَجِّ فَلْیَفْعَلْ۔‘‘ [2]
’’جو کوئی حج کیے بغیر عمرہ کر کے جانا چاہے ، تو وہ ایسے کر لے۔‘‘
د: امام بخاری اور امام مسلم نے حضرت ابن عباس رضی اللہ عنہما سے روایت نقل کی ہے ، کہ رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم نے ایک انصاری[3] خاتون سے فرمایا:
’’فَإِذَا کَانَ رَمَضَانُ اعتَمِرِيْ فِیْہِ ، فَإِنَّ عُمْرَۃً فِيْ رَمَضَانَ حَجَّۃٌ۔‘‘ أَوْ نَحْوًا مِمَّا قَالَ۔‘‘ [4]
’’پس جب (ماہ) رمضان ہو، تو تم اس میں عمرہ کرنا، کیونکہ رمضان میں عمرہ حج (کے برابر) ہے۔‘‘
ہ: امام شافعی نے حضرت علی رضی اللہ عنہ سے روایت نقل کی ہے ، کہ انہوں نے فرمایا:
[1] صحیح البخاري ، کتاب العمرۃ ، رقم الحدیث ۱۷۷۴، ۳؍۵۹۸۔۵۹۹۔
[2] صحیح ابن خزیمۃ ، جماع أبواب ذکر العمرۃ و شرائعہا و سننہا و فضائلہا ، رقم الحدیث ۳۰۷۹، ۴؍۳۶۲۔ شیخ البانی نے اس کی [سند کو حسن صحیح] قرار دیا ہے۔(ہامش صحیح ابن خزیمۃ ۴؍۳۶۲)۔
[3] یہ محترمہ رضی اللہ عنہا سواری کے میسر نہ آنے کی بنا پر اپنے شوہر اور بیٹے کی معیت میں حجۃ الوداع میں شریک نہ ہو سکی تھیں۔ (ملاحظہ ہو: صحیح البخاري ، کتاب العمررۃ ، باب عمرۃ في رمضان ، رقم الحدیث ۱۷۸۲، ۳؍۶۰۳)۔
[4] متفق علیہ: المرجع السابق ۳؍۶۰۳؛ وصحیح مسلم، کتاب الحج، جزء من رقم الحدیث ۲۲۱۔ (۱۲۵۶) ، ۲؍۹۱۷۔ الفاظِ حدیث صحیح البخاری کے ہیں۔