کتاب: حج وعمرہ کی آسانیاں - صفحہ 51
’’ان صاحب کو کیا ہوا ہے؟ ‘‘ انہوں نے عرض کیا: ’’نَذَرَ أَنْ یَمْشِيَ۔‘‘ انہوں نے (کعبۃ اللہ کی طرف) پیدل چلنے کی منت مانی تھی۔‘‘ آنحضرت صلی اللہ علیہ وسلم نے فرمایا: ’’إِنَّ اللّٰہَ عَنْ تَعْذِیْبِ ہٰذَا نَفْسَہُ لَغَنِيٌّ۔‘‘ ’’بے شک اللہ تعالیٰ ان کے خود کو عذاب میں مبتلا کرنے سے بے نیاز ہیں۔‘‘ ’’وَأَمَرَہُ أَنْ یَرْکَبَ۔‘‘ [1] ’’اور آپ صلی اللہ علیہ وسلم نے انہیں سوار ہونے کا حکم دیا۔‘‘ ب: امام بخاری اور امام مسلم نے حضرت عقبہ بن عامر رضی اللہ عنہ سے روایت نقل کی ہے ، کہ انہوں نے بیان کیا: ’’میری بہن نے بیت اللہ تک پیدل جانے کی منت مانی تھی۔(پھر) انہوں نے مجھے حکم دیا، کہ میں ان کے لیے نبی کریم صلی اللہ علیہ وسلم سے دریافت کروں، چنانچہ میں نے آنحضرت صلی اللہ علیہ وسلم سے پوچھا، تو آپ صلی اللہ علیہ وسلم نے فرمایا: ’’لِتَمْشِ وَلْتَرْکَبْ۔‘‘ [2]
[1] متفق علیہ : صحیح البخاري ، کتاب جزاء الصید، باب من نذر أن یمشي إلی الکعبۃ ، رقم الحدیث ۱۸۶۵، ۴؍۷۸ ؛ و صحیح مسلم، کتاب النذر، باب من نذر أن یمشي إلی الکعبۃ ، رقم الحدیث ۹۔(۱۶۳۲) ، ۳؍ ۱۲۶۳۔ ۱۲۶۴۔ [2] متفق علیہ: صحیح البخاري ، کتاب جزاء الصید، باب من نذر أن یمشي إلی الکعبۃ ، رقم الحدیث ۱۸۶۶، ۴؍۷۸۔۷۹ ؛ و صحیح مسلم، کتاب النذور، بان من نذر أن یمشي إلی الکعبۃ ، رقم الحدیث ۱۱۔ (۱۶۴۴) ، ۳؍۱۲۶۴۔ الفاظِ حدیث صحیح البخاری کے ہیں۔