کتاب: حج وعمرہ کی آسانیاں - صفحہ 40
رب کریم کے حضور جناب نبی کریم صلی اللہ علیہ وسلم کے ارشادِ عالی کی تعمیل کی سعادت حاصل کرنے کی التجا کرتے ہوئے حج و عمرہ کی آسانیوں کو بیان کرنے کی یہ عاجزانہ کوشش کی جارہی ہے۔ مجھے یہ زعم نہیں، اور نہ ایسا کرنے کا حق ہے ، کہ اس کتاب میں کوئی ایسی بات پیش کی جارہی ہے ، جو پہلے سے موجود نہیں۔ یہ باتیں بلاشبہ کتاب و سنت اور علمائے اُمت رحمہم اللہ کی تالیفات میں ہیں، البتہ یہ بکھرے ہوئے موتی ہیں، جنہیں ترتیب و تنظیم کے ساتھ باحوالہ ایک لڑی میں پرونے اور بیان کرنے کی ادنیٰ سی کوشش کی جارہی ہے۔ وما توفیقي إلا باللّٰہ ۔ کتاب کی تیاری میں پیش نظر باتیں: توفیقِ الٰہی سے درج ذیل باتوں کا اہتمام کرنے کی مقدور بھر سعی کی گئی ہے: ۱: کتاب کا بنیادی مرجع اور اساس کتاب و سنت ہے۔ ۲: احادیث شریفہ کو عموماً ان کے اصلی مآخذ اور مراجع سے نقل کیا گیا ہے۔ ۳: صحیحین کے علاوہ دیگر کتب حدیث سے منقول احادیث کے متعلق اہلِ علم کے اقوال پیش کیے گئے ہیں، صحیحین کی احادیث کی صحت پر اجماعِ اُمت کی بنا پر ان کے بارے میں علماء کے اقوال ذکر نہیں کیے گئے۔[1] ۴:آیاتِ شریفہ اور احادیثِ مبارکہ سے استدلال کرتے وقت تفاسیر اور شروح حدیث سے استفادہ کیا گیا ہے۔ ۵: احادیث شریفہ سے استدلال کرتے وقت ائمۂ حدیث کے ان پر تحریر کردہ عنوانات کو خصوصی طور پر پیش کیا گیا ہے ، کیونکہ وہ مبارک گروہ حدیث سے معلوم
[1] ملاحظہ ہو: مقدمۃ النووي لشرحہ علی صحیح مسلم ص ۱۴؛ ونزہۃ النظر في توضیح نخبۃ الفکر للحافظ ابن حجر ص ۲۹۔